data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251006-2-7
ھالا (نمائندہ جسارت )سندھ ایمپلائیز الائنس کے رہنماؤں نے حکومتِ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ آج (پیر) کو کراچی میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں لوئر اسٹاف ملازمین کی طویل عرصے سے رکی ہوئی ترقیاں یقینی بنائی جائیں۔رہنماؤں میں کریم دنو کاکا، رحمان کشمیری اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری محکموں کے ملازمین کے مسائل پر بھی غور کرے، کیونکہ کئی برسوں سے تمام سرکاری محکموں میں افسران کی غیرقانونی ترقیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لوئر اسٹاف کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہیجو کیسراسر ناانصافی ہیان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اقتدار میں آنے سے قبل جلسوں میں لوئر اسٹاف کی ترقیوں کے وعدے کیے تھے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ افسر شاہی نے ان وعدوں پر عملدرآمد نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوئر اسٹاف کے کئی ملازمین کو گزشتہ 30 سال سے ترقی نہیں ملی جبکہ افسران ہر سال غیرقانونی ترقیوں کے مزے لوٹ رہے ہیں۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لوئر اسٹاف

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں،  قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔

حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔

حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن کا سہیل آفریدی کے سرکاری ملازمین کو دھمکی آمیز بیان پر نوٹس، آج اجلاس طلب
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف بارشوں ،موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات اور ان کے تدارک کے منصوبے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • جی بی کابینہ کی پری میٹنگ، اہم انتظامی و ترقیاتی امور پر غور
  • خواتین اسٹاف کیلیے عبایہ لازمی قرار دینے والے اسلامی بینکوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت
  • سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے ججز آگے آکر ہماری تحریک کو لیڈ کریں، اسد قیصر
  • اڈیالہ جیل کے باہر میری پھوپھیوں کے ساتھ ہونے والے شرمناک سلوک کی شدید مذمت کرتا ہوں، قاسم خان
  • جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں شیعہ رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس
  • آل پاکستان پیرا ویٹرنری اسٹاف ایسوسی ایشن کا اہم اجلا س
  • حکومت "گلگت بلتستان کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن" کی چیئرپرسن کی میرٹ پر تقرری یقینی بنائے، سعدیہ دانش
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی