قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251114-03-1
خوب جان رکھو کہ تمہارے درمیان اللہ کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سے معاملات میں تمہاری بات مان لیا کرے تو تم خود ہی مشکلات میں مبتلا ہو جاؤ مگر اللہ نے تم کو ایمان کی محبت دی اور اس کو تمہارے لیے دل پسند بنا دیا، اور کفر و فسق اور نافرمانی سے تم کو متنفر کر دیا۔ ایسے ہی لوگ اللہ کے فضل و احسان سے راست رو ہیں اور اللہ علیم و حکیم ہے۔اور اگر اہل ایمان میں سے دو گروہ آپس میں لڑ جائیں تو ان کے درمیان صلح کراؤ پھر اگر ان میں سے ایک گروہ دوسرے گروہ سے زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے پھر اگر وہ پلٹ آئے تو ان کے درمیان عدل کے ساتھ صلح کرا دو اور انصاف کرو کہ اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ (سورۃ الحجرات:7تا9)
سیدنا ابوذرؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں اس وقت پہنچا جب کہ آپؐ کعبہ کے سایہ میں تشریف فرماتے۔ جب آپؐ کی نظر مبارک مجھ پر پڑی تو فرمایا ربّ کعبہ کی قسم وہ لوگ بہت ٹوٹے (خسارے) میں ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آپؐ پر قربان ہوں کون ہیں وہ لوگ؟ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جو زیادہ مال جمع کرتے ہیں ہاں! وہ لوگ مستثنیٰ ہیں جو اپنے اِدھر اُدھر اور اُس طرف یعنی اپنے آگے اپنے پیچھے اپنے دائیں اپنے بائیں غرض یہ کہ ہر طرح اور ہر جگہ خدا کی خوشنودی کی خاطر اپنا مال خرچ کرتے رہتے ہیں۔ مگر ایسے لوگ کم ہی ہیں۔ (مشکوٰۃ، بخاری و مسلم)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
27ویں ترمیم کے بعد صرف اللہ کی عدالت باقی رہ گئی‘ اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
پشاور:۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم سے عدالتیں انتظامیہ کے ماتحت کردی گئی ہیں، اب صرف اللہ کی عدالت باقی رہ گئی ہے۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 27ویں آئینی ترمیم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس ترمیم میں عوام کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا بلکہ عدالتوں کو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا گیا ہے، اب لوگوں کو انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پشاور سے کسی جج کو اسلام آباد یا پنجاب ٹرانسفر کیا جائے گا تو وہ کیا سوچے گا، کیسے کام کرے گا؟ اب تو صرف اللہ کی عدالت رہ گئی ہے، 27وی ترمیم کے لیے 2 سینیٹرز کو دبایا گیا، اس وجہ سے ترمیم کی گئی، 18ویں ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے ہوئی تھی۔
سابق اسپیکر نے کہا ہے کہ 1973ءکا آئین ذوالفقار علی بھٹو کا ایک تحفہ تھا، بلاول بھٹو نے اپنے نانا کے کارنامے کو دفن کردیا، ایمل ولی نے بھی اس 27ویں ترمیم کا ساتھ دیا، سیف اللہ ابڑو کو پارٹی سے نکال دیا، ان کے خلاف کاروائی ہوگی۔
اسد قیصر نے کہا کہ جرگہ ہونے جارہا ہے، جرگہ ہماری روایت ہے، افغانستان کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جرگوں میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہوں، امید ہے امن جرگے میں تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔
قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے کی اور درخواست کو منظور کرلیا۔ عدالت نے اسد قیصر کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ فریقین سے رپورٹ طلب کر لی۔