جام عزیز جکھرو کی حراستی ہلاکت،دھرنا پیپلز پارٹی کی یقین دہانی پر ختم
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہدادپور (نامہ نگار)شہدادپور کے ہیڈ ماسٹر جام عزیز جکھرو کی مبینہ طور پر پولیس تشدد سے حراستی ہلاکت کے خلاف نامزد ملزمان کی عدم گرفتاری پر ہالہ بائی پاس پر دیا گیا احتجاجی دھرنا آج صبح ختم کر دیا گیا۔ دھرنا پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے مقتول کے ورثاء کو مکمل انصاف دلانے کی یقین دہانی کے بعد ختم کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر جام عزیز جکھرو کو گزشتہ دنوں شہدادپور پولیس نے تاوان طلب کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا، جہاں وہ مبینہ پولیس تشدد کے باعث ہلاک ہو گئے۔ ورثاء اور علاقے کے عوام نے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کی فوری گرفتاری کے مطالبے پر ہالہ بائی پاس کو بلاک کرکے احتجاجی دھرنا دیا ہوا تھا۔دھرنے کے مقام پر پیپلز پارٹی کے اہم رہنما اور سابق سینیٹر امام الدین شوقین اور رہنما عبدالرحمن تھیم نے پہنچ کر متوفی کے ورثاء سے ملاقات کی۔ انہوں نے ورثاء کو یقین دلایا کہ حکومت اس واقعے کا نوٹس لے چکی ہے اور نامزد ملزمان کی گرفتاری اور مقتول خاندان کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ بعدازاں، ہیڈ ماسٹر جام عزیز جکھرو کی میت کو پولیس کی بھاری نفری کے حصار میں تدفین کے لیے شہدادپور منتقل کر دیا گیا۔ متوفی کی تدفین شہدادپور کے گل شاہ بخاری قبرستان میں ادا کی گئی۔ ورثاء نے حکومتی یقین دہانی پر عارضی طور پر احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر ملزمان کو جلد گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جام عزیز جکھرو یقین دہانی
پڑھیں:
ہم فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلا رہے ہیں ،بلاول بھٹو
فوٹو: اسکرین گریبپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلا رہے ہیں، مودی کو شکست دینے پر پاکستان کے فیلڈ مارشل کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے، کسی قانون سازی کی مضبوطی اکثریت سے نہیں اتفاق رائے سے ظاہر ہوتی ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، پاکستانی قوم نے پہلے بھی دہشتگردی کو شکست دی تھی ایک بار پھر شکست دینگے، دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 26ویں ترمیم میں کئی ماہ محنت کی کہ اتفاق رائے سے قانون سازی ہو، مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم پر ووٹ ڈالنے کیلئے پی ٹی آئی سے اجازت مانگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم سے صوبائی خود مختاری اور صوبوں کو حقوق ملے، کسی کا باپ بھی اٹھارویں ترمیم ختم نہیں کر سکتا، اٹھارویں ترمیم پر پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی نے 27ویں ترمیم پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا، ہم نے فیصلہ کیا آئینی عدالت قائم کرکے رہیں گے۔