معذور افراد کے سرٹیفیکٹس کے اجراء کیلیے ون ونڈو کیمپ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) معذور افراد کے سرٹیفیکیٹس اوراسپیشل سی این آئی سی کا اجراء جوکہ معذور افراد کے لیے ایک مشکل اور پیچیدہ عمل تھا اس عمل کوآسان بنانے کے لیے محکمہ ایمپاورمنٹ آف پرسنز وتھ ڈس ایبلیٹیزسندھ اوراین جی اوز(NOWPDP) نے آج پبلک اسکول لطیف آباد میں ون ونڈو کیمپ کا انعقاد کیا جس میںمعذورین کے لیے اسپیشل این آئی سی اور سرٹیفکیٹس کے اجرائکے لیے ایک ہی چھت تلے سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک کیمپ کا انعقاد کیا جبکہ ریجنل ڈائریکٹر حیدرآباد بحالی معذوری منیر احمداورڈپٹی ڈائریکٹر بحالی معذوری ڈاکٹر خرم انصارفوکل پرسنزنے اپنے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کیمپ کے انعقاد میں اپنی بھرپورکوششیں کیں-اس کیمپ کا مقصد معذور افراد کو سرٹیفکیٹ اوراسپیشل این آئی سی کااجرائآسان بنانا ہے۔ کیمپ کا افتتاح سندھ پروٹیکشن آف پرسنز ود ڈس ایبلیٹیز اتھارٹی (ایس پی ڈی پی اے) کے ڈائریکٹر جنرل غلام فاروق لغاری نے کیا – اس موقع پر انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو بااختیار بنانے کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔معذور قابل افراد کے لیے بنائی گئی مراعات، حقوق اور بہبودی پروگراموں تک رسائی کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگا۔ پاکستان پیپلز پارٹی حیدرآباد کے سینئر وائیس پریزیڈنٹ اظہر علی سیال نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی اور کیمپ کی اہمیت کو اجاگر کیااور کہا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد معذورین کو سرٹیفکیٹ اور اسپیشل این آئی سی کی فراہمی کو احسن بنانا ہے -۔کیمپ میں مطلوبہ کارروائی اور طبی ماہرین کو ایک چھت کے نیچے لانے سے معذور درخواست دہندگان گزاروں کو ایک تکلیف دہ عمل سے نجات ملی ہے-اس مشترکہ کاوش میں محکمہ ایمپاورمنٹ آف پرسنز و ڈس ایبلیٹیز،ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور سماجی تنظیم NOWPDP (نیٹ ورک آف آرگنائزیشنز ورکنگ فار پیپل ود ڈس ایبلیٹیز، پاکستان) کا تعاون شامل حال رہا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: معذور افراد افراد کے کیمپ کا کے لیے
پڑھیں:
برطانیہ اور کینیڈا نے امریکی جہازوں پر حملوں کیلیے انٹیلی جنس فراہم کرنا بند کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن اور اوٹاوا نے امریکی فوج کو کیریبین میں مشتبہ منشیات بردار جہازوں کے بارے میں انٹیلی جنس فراہم کرنا روک دیا ہے کیونکہ وہ امریکی ہلاکت خیز حملوں میں شامل ہونا نہیں چاہتے اور ان حملوں کو غیر قانونی سمجھتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ نے امریکی کو کئی سالوں تک مشتبہ جہازوں کی معلومات فراہم کی تاکہ امریکا کوسٹ گارڈ انہیں روک سکے، عملے کو حراست میں لے سکے اور منشیات ضبط کر سکے ، ستمبر سے امریکی فوج نے جہازوں پر ہلاکت خیز حملے شروع کیے، جس کے بعد برطانیہ کو خدشہ ہوا کہ ان کی فراہم کردہ معلومات حملوں کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔ اب تک 76 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے بھی کہا کہ یہ حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں اور “بلا مقدمہ قتل” کے مترادف ہیں۔ برطانیہ اس تشخیص سے متفق ہے۔
کینیڈا نے بھی امریکی فوجی حملوں سے فاصلے اختیار کر لیا ہے، حالانکہ وہ امریکی کوسٹ گارڈ کے ساتھ منشیات کی روک تھام کے آپریشنز میں تعاون جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن اس نے واضح کر دیا ہے کہ اس کی انٹیلی جنس امریکی ہلاکت خیز حملوں کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔
یہ فیصلے امریکی اور اس کے قریبی اتحادیوں کے تعلقات میں اہم فرق کو ظاہر کرتے ہیں اور لاطینی امریکہ میں امریکی فوجی مہم کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔