محدود وسائل کے باوجود عوام کو بہتر خدمات فراہم کررہے ہیں،سید محمدمظفر
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر )چیئرمین ناظم آباد ٹاؤن سید محمد مظفرکی زیر صدارت کونسل کے عام اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس میں وائس چیئرمین نعمان صدیقی اور اراکین کونسل نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین ناظم آباد ٹاؤن سید محمد مظفر نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی قیا دت خدمت خلق کے عزم کے ساتھ اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ اپنے محدود وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ناظم آباد ٹاؤن کے عوام کو ذیادہ سے ذیادہ خدمات فراہم کریں، ہم اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے ٹاؤن کی ترقی کیلیے اقدامات کررہے ہیں، اجلاس میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں جس میں نمبر۱یک سر فہرست ہے سینیئر اور تجربہ کار افسران و ملازمین میں کی کمی ہے چونکہ بیشتر سینئرز ملازمین اپنی ملازمت سے سبکدوش ہو چکے ہیں جس کی بنا پر محکمہ جاتی امور کی انجام دہی میں دشواری کا سامنا ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ناظم آباد میں عارضی بنیادوں پر ملازمین کی تقرری کی منظوری پیش کی گئی۔نمبر 2ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ناظم آ باد کی حدود میں واقع خلافت چوک(گول چکر) کی تزین و آرائش و دیکھ بھال کے لیے نیلسن پینٹ سے معاہدہ(MOU) کی منظوری لی گئی۔ نمبر تین ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ناظم آبا د کے زیر انتظام ڈسپینسریوں میں عارضی بنیادوں پرتین میڈیکل آفیسرز (ڈاکٹر) کی تقرری کی منظوری۔ نمبر چار ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ناظم آباد کی حدود میں رہنے والے طلبہ و طالبات کی پریشانی کو مد نظر رکھتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کی ایک بس کی مرمت کر کے کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ کے حوالے کرنے کی منظوری۔اراکین کونسل نے اجلاس میں پیش کی گئی تمام قراردادیں اور تجاویز اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی منظوری
پڑھیں:
ای کورٹس نظام کیلئے لائحہ عمل تشکیل، مقصد کارکردگی بہتر بنانا ہے: چیف جسٹس
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں ملک بھر میں ای کورٹس نظام کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیا گیا۔ اجلاس میں عدالتی نظام کو زیادہ شفاف اور عوام دوست بنانے کیلئے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں جسٹس محمد علی مظہر، ہارون رشید، بیرسٹر علی ظفر سمیت مختلف اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن عوامی مفاد پر مبنی اصلاحی عمل ہے۔ انہوں نے کہا مقصد شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کو اس عمل میں شامل کیا جائے گا۔ اگست 2026ء تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی۔اس حوالے سے چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی ہدایت دی۔ علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ای لائبریریز، خواتین سہولت مراکز، صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بھی مکمل ہوں گے۔