data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں، شاہینہ شیر علی نے انچارج وومین کمپلین سیل جامشورو سیدہ قرت العین شاھ کو ہدایت دی کہ محکمہ ترقی نسواں سندھ کی جانب سے صوبہ بھر کی جامعات کے ساتھ Memoranda of Understanding (MoUs) طئے کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں زیر تعلیم طالبات کو صنفی تشدد، ہراسانی اور دیگر مسائل کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے۔ان خیات کا اظہار انہوں نے محکمہ ترقی نسواں کے زیر اہتمام منعقدہ ایک اجلاس کے دوران کیا، جس میں انچارج وومین کمپلین سیل سیدہ قرت العین شاھ اور پرسنل سیکرٹری اکبر جوکھیو بھی موجود تھے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ 25 نومبر سے 9 دسمبر تک چلنے والے ”عزم کے 16 دن” کے موقع پرسندھ کی تمام جامعات میں آگاہی سیشنز منعقد کیے جائیں گے۔ ان سیشنز کی سربراہی محکمہ ترقی نسواں کی سینئر ماہر نفسیات اور انچارج وومین کمپلینٹ سیل جامشورو، سیدہ قرت العین شاہ کریں گی.

انہوں نے کہا کہ جامعات کے ساتھ یادداشتوں پر دستخط کے بعد ان سیشنز کے انعقاد کے لیے پلان تشکیل دیا جائے. صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خواتین کے حقوق اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے پہل کی ہے۔ انہوں نے کہا، ”محکمہ ترقی نسواں کی یہ کوشش ہے کہ جامعات میں طالبات کسی بھی قسم کے مسائل کا شکار ہوں، خواہ وہ گھریلو معاملات ہوں، نفسیاتی مسائل ہوں یا سماجی و معاشی مشکلات، انہیں محکمے کے ذریعے حل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ایک خاندان کی طرح کام کرتا ہے جہاں مسائل کو احسن طریقے سے حل کیا جائے جاتا ہے۔انہوں نے جامشورو میں وومین کمپلینٹ سیل کی انچارج سیدہ قرت العین شاہ کے کام کو سراہا اور انہیں ہدایت کی کہ جامشورو تعلیم کا ایک اہم مرکز ہے جہاں سندھ بھر سے طالبات تعلیم حاصل کرنے آتی ہیں۔ ان کے مسائل کو حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محکمہ ترقی نسواں سیدہ قرت العین انہوں نے کہا جامعات میں نے کہا کہ

پڑھیں:

بلوچستان میں پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس؛حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کی ہدایت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ پر عائد پابندی کا نوٹیفکیشن صرف ایک روز بعد واپس لے لیا ۔

میڈیا ذرائع کے مطابق سیکریٹری ٹرانسپورٹ بلوچستان حیات کاکڑ کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پابندی اور اس کی واپسی دونوں محکمہ داخلہ بلوچستان کی ہدایت پر عمل میں لائی گئیں۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر 12 تا 14 نومبر تک بین الاضلاعی اور بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا تھا۔

بلوچستان کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ پابندی کی واپسی کے بعد معمول کے مطابق سفر کریں اور حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد جاری رکھیں ۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • صوبائی محتسب اعلیٰ کی ہدایت پر کھلی کچہری کا انعقاد، ملازمین کے مسائل سنے گئے
  • پنجاب میں کالجز کے لیے سیکیورٹی الرٹ، سخت اقدامات کا حکم جاری
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن کی حکومت کو سکیورٹی فراہم کرنیکی ہدایت
  • محکمۂ داخلہ سندھ کی سیکیورٹی سے متعلق اعلامیے کی سختی سے تردید
  • سوشل میڈیا پرکراچی سے متعلق گردش کرنیوالا سیکیورٹی الرٹ جعلی ہے، محکمہ داخلہ سندھ
  • پنجاب میں کم لاگت اور معیاری ہاؤسنگ منصوبے میں اہم پیش رفت
  • سرکاری سکولز میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کورسز متعارف کرائے جائیں : سہیل آفریدی 
  • بلوچستان میں پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس؛حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کی ہدایت
  • کے پی: سرکاری اسکولوں میں مصنوعی ذہانت کے کورسز متعارف کروانے کی ہدایت