پنجاب میں کم لاگت اور معیاری ہاؤسنگ منصوبے میں اہم پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب میں کم لاگت اور معیاری ہاؤسنگ منصوبے میں اہم پیش رفت ،ایم ڈی پنجاب گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن عمر فاروق علوی نے منصوبے کی تازہ پیش رفت سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔ ترجمان محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق کمرشل ایریاز کے مؤثر استعمال کے لیے حتمی پلان کی تیاری جاری ہے تاکہ دستیاب زمین کا زیادہ سے زیادہ مفید استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
محکمہ ہاؤسنگ نے ڈویلپمنٹ اتھارٹیز سے اضافی پلاٹوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈل کے تحت نئی ہاؤسنگ اسکیموں کے ڈیزائنز کی تیاری بھی شروع کر دی گئی ہے۔
ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کریک ڈاؤن؛ 5 کروڑ سے زائد کی منشیات برآمد
ترجمان کے مطابق افورڈیبل ہاؤسنگ پروگرام کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے کے لیے جامع سفارشات تیار کی جا رہی ہیں، جب کہ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی مالی خودمختاری کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں تاکہ ادارہ خود انحصاری کے اصول پر بہتر انداز میں کام کر سکے۔
محکمہ ہاؤسنگ کے ترجمان نے بتایا کہ ہاؤسنگ سیکٹر میں جاری اصلاحات سے نہ صرف سرکاری ملازمین کو سستی اور معیاری رہائش فراہم ہو رہی ہے بلکہ تعمیراتی صنعت کو بھی خاطر خواہ فائدہ پہنچ رہا ہے۔
دھرمیندر کی طبیعت اب کیسی ہے؟اہلخانہ اورڈاکٹرکابیان سامنے آگیا
انہوں نے مزید کہا کہ جدید، پائیدار اور کم لاگت ہاؤسنگ اسکیمیں ترجیحی بنیادوں پر تیار کی جا رہی ہیں تاکہ عوام کو بہتر رہائشی سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور صوبے میں شہری ترقی کے عمل کو فروغ دیا جا سکے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
نائٹ شفٹ میں کام چوری کرنے کیلئے مریضوں کو زبردستی سلانے والا نرس پکڑا گیا
جرمنی کے ایک ہسپتال میں عجیب و غریب کیس سامنے آیا ہے جس میں ایک میل نرس نے ہڈ حرامی کی انتہا کردی ہے۔
رپورٹس کے مطابق مرد نرس نے اپنی نائٹ شفٹ میں کام چوری کے مقصد سے مریضوں کو خواب آور ادویات دیں تاکہ وہ سب سوتے رہیں۔
نرس کو 10 مریضوں کے قتل اور 27 سے زائد مریضوں کی ہلاکت کی کوشش کے الزام میں عدالت نے عمر قید کی سزا دی ہے۔
نرس نے عمر رسیدہ مریضوں کو بہت زیادہ مقدار میں نیند اور درد کم کرنے والی ادویات مثلاً Morphine اور Midazolam دی تھیں تاکہ نائٹ شفٹ کو آرام دہ بنایا جائے۔ عدالت نے نرس کے جرائم کو “خاص سنگینی کا جرم” قرار دیا ہے جس کی وجہ سے اسے 15 سال بعد رہائی کی اجازت طلب کرنے بھی نہیں دی جائے گی۔
ملزم کی شناخت پوشیدہ رکھی گئی ہے کیونکہ جرمن قانون کے مطابق مقدمات میں نامزد نام عام کیے جانے پر پابندی ہے۔