کالعدم ٹی ٹی پی ایک سنگین علاقائی خطرہ بن چکی، سلامتی کونسل
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
فائل فوٹو
سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹی کی سربراہ اور ڈنمارک کی مندوب نے کہا ہے کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان ایک سنگین علاقائی خطرہ بن چکی ہے۔
بریفنگ میں کمیٹی سربراہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے تقریباً 6 ہزار جنگجو افغانستان میں سرگرم ہیں، جنہیں مقامی حکام کی جانب سے لاجسٹک اور عملی معاونت حاصل ہے۔
کمیٹی سربراہ نے مزید کہا کہ ٹی ٹی پی نے افغان سرزمین سے پاکستان میں کئی بڑے اور ہائی پروفائل حملے کیے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا
ویب ڈیسک:پاکستان نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر دیا۔
یو این سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا پاکستان نے غزہ منصوبے کی قرار داد کے حق میں ووٹ دیا، تنازع کے خاتمے کیلئے ٹرمپ کے امن منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہمارا مقصد غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا قتل عام روکنا ہے۔
عاصم افتخارکا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی حمایت کے بغیر خطے میں دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں، قرارداد کی منظوری پر سلامتی کونسل کے شکرگزار ہیں۔
محسن نقوی سے چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی، قرار داد کے حق میں 13 ووٹ آئے تھے جبکہ مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا تھا، روس اور چین نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا تھا۔
امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، یواے ای، ترکیہ اور انڈونیشیا سے تشکر کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورتحال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کئے،غزہ کے استحکام کے لئے قرارداد اہم ہے، آج تاریخی اورتعمیری قرارداد منظورہوئی ہے۔
ڈھاکا میں کشیدگی، مختلف مقامات پر دستی بم حملے
انہوں نے کہا تھا کہ قرار داد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نکات شامل ہیں۔
یاد رہے کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد کو مسترد کردیا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پوری نہیں کرتی، یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیر جانبدار نہیں رہنے دے گی۔
کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر،6پروازیں منسوخ
حماس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی امداد کا انتظام اقوام متحدہ کے زیرنگرانی فلسطینی اداروں کے پاس ہونا چاہئے۔