ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر ! شہری عدالت پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
کراچی : ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر پر شہری عدالت پہنچ گیا اور کراچی کی لائسنس برانچز کے باہر ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر پر شہری نے درخواست دائر کر دی۔شہری فیضان حسین نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے.جس میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر اور سینٹرز کے باہر ایجنٹ مافیا کے راج کے خلاف موقف اختیار کیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کو لائسنس کے لیے طویل قطاروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور لاہور میں پنجاب حکومت کے نافذ کردہ جدید نظام کی طرح کراچی میں بھی لائسنس کے نظام میں بہتری اور جدت لائی جائے۔مزید استدعا کی گئی ہے کہ کراچی کی لائسنس برانچز کے باہر ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا میں تاخیر
پڑھیں:
شاندانہ گلزار کے خلاف پیکاکے تحت درج مقدمہ اخراج کی درخواست ،فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار خان کے خلاف وزیر اعظم کی جعلی تصویر لگانے پر پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ) پیکا( 2016کے تحت درج مقدمہ کے اخراج کا کیس پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔جسٹس ارباب محمد طاہر کاکہنا تھا کہ دوسرے جج دونوں کیس سنیں گے یا دونوں کیس میرے پاس سماعت کے لئے مقررکئے جائیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پی ٹی آئی ایم این اے شاندانہ گلزار کی پیکا کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔شاندانہ گلزار خان اپنے وکیل معظم بٹ ایڈوکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے حفاظتی ضمانت کروائی ہے ، جس پر وکیل نے کہا کہ ہم نے پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت لی ہے اور 13نومبر کوسرینڈر کردیا تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ شامل تفتیش ہوئے ہیں ، آپ ایف آئی آرز کالعدم کروانا چاہتے ہیں۔ وکیل نے دلائل دیئے کہ شاندانہ گلزار نے اسلام آباد بم دھماکے کے بعد حفاظتی ضمانت میں توسیع کروائی تھی، ہم تحقیقات میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ وکیل کاکہنا تھا کہ اسی نوعیت کا مقدمہ جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت میں زیر سماعت ہے اور ہم نے اُس مقدمہ میں بھی ایف آئی آر کے اخراج کی درخواست دی ہے۔ جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ ایسے کرتے ہیں پھر دونوں کیسز کو یکجا کردیتے ہیں یا دونوں کیس ہم سن لینگے یا پھر دوسری کورٹ جہاں پہلے کیس زیر سماعت ہے، ایسا نہ ہوکہ ایک بینچ ایک حکم دے اوردسرابینچ دوسرا فیصلہ دے، یادونوںکیس میرے پاس چلیں گے یادونوں دوسرے جج کے پاس چلیں گے، دونوں کیسز اکٹھے چلیں گے، الگ، الگ نہیں چل سکتے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت جس طرح بہتر سمجھتی ہے ہمیں اِس عدالت پر بھی اعتماد ہے۔ بعد ازاں جسٹس ارباب محمد طاہر نے شاندانہ گلزار خان کی اخراج مقدمہ کی درخواستیں یکجا کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سردارمحمد سرفراز ڈوگر کو کو بھجوا دی۔