بنگلہ دیش سے بگڑتے تعلقات، بھارتی ’بنارسی ساڑھیوں‘ کا کاروبار متاثر
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
لاہور:
ہندوؤں کا مقدس مقام بنارس دیدہ زیب بنارسی ساڑھیوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے، یہاں 2.3لاکھ ہنرمند یہ ساڑھیاں ہاتھ سے بناتے ہیں۔
ہر سال 9ارب ڈالرکی بھارتی ساڑھیاں ایکسپورٹ ہوتی ہیں جن میں بنارسی ساڑھیوں کا بڑاحصّہ ہے ، یہ مہنگی ساڑھی کئی ہزار سے ایک لاکھ روپے مالیت تک کی ہوتی ہیں۔
یہ ساڑھیاں بنگلہ دیش بڑی تعداد میں جاتی تھیں مگر حسینہ واجد حکومت گرنے کے بعدتعلقات خراب ہونے پر یہ سلسلہ موقوف ہو چکا۔
کام کم ہونے سے بنارسی ساڑھیوں کے سیکڑوں ہنرمند رکشہ چلانے یا فیکٹری جانے لگے ہیں۔
یوں بھگوڑی بیگم حسینہ کی بے جاسرپرستی کرکے مودی حکومت نے اپنے کئی ہنرمندوں کو بیروزگار یا دیرینہ پیشہ چھوڑنے پر مجبورکر دیا، بھارت میں ذاتی مفادات کی غلام عوام دشمن حکومت قائم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہانیہ عامر کے مبینہ جعلی بالوں پر تنازع
اداکارہ ہانیہ عامر کی جانب سے جعلی بالوں کے ساتھ ملٹی نیشنل شیمپو کمپنی کی تشہیر کے لیے بنگلہ دیش جانے پر تنازع پیدا ہوگیا، بنگلہ دیشی سوشل میڈیا صارفین نے اداکارہ کے انتخاب پر سوالات اٹھا دیے۔
ہانیہ عامر حال ہی میں پہلی بار بنگلہ دیش گئی تھیں، وہ ملٹی نیشنل کمپنی کے شیمپو کی تشہیر کے سلسلے میں وہاں گئی تھیں۔
ہانیہ عامر کی بنگلہ دیش میں شیمپو کی تشہیر کی متعدد تقریبات میں شرکت اور وہاں مداحوں سے بات چیت کرنے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔
علاوہ ازیں اداکارہ کی جانب سے بنگلہ دیش کے مشہور سیاحتی مقامات کے دورے اور معروف یوٹیوبرز کے ساتھ وہاں کے روایتی کھانے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔
اداکارہ کو بنگلہ دیشی دورے کے دوران شیمپو کی تشہیر کے وقت گھنے اور سیاہ بالوں کے ساتھ دیکھا گیا جب کہ عام طور پر ان کے بال اتنے لمبے اور گھنے دکھائی نہیں دیتے۔
اداکارہ کی جانب سے گھنے اور لمبے بالوں کے ساتھ بنگلہ دیشی دورے کے دوران ہی وہاں کے صارفین نے اداکارہ کے بالوں پر سوالات اٹھائے تھے اور پوچھا تھا کہ ان کے بال اصلی یا جعلی ہیں؟
جعلی بالوں کے ساتھ ہانیہ عامر کو شیمپو کی تشہیر کے لیے منتخب کیے جانے پر اب بنگلہ دیش کے سوشل میڈیا صارفین نے صرف اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لیا بلکہ کمپنی کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھا دیے۔
بنگلہ دیش کے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فیس بک گروپس، انسٹاگرام پیجز سمیت ایکس پوسٹس میں شیمپو بنانے والی ملٹی نیشنل کمپنی اور ہانیہ عامر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔
بنگلہ دیشی سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ شیمپو کمپنی دعویٰ کرتی ہے کہ ان کے شیمپو استعمال کرنے سے لڑکیوں کے بال گھنے، سیاہ اور لمبے ہوتے ہیں لیکن انہوں نے اپنی ہی تشہیر میں جعلی بالوں والی ماڈل کا انتخاب کیا۔
اسی طرح بعض صارفین نے ہانیہ عامر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ انہیں اپنے بالوں کو دیکھتے ہوئے تشہیری مہم کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا یا پھر اصلی بالوں کے ساتھ ہی مہم کا حصہ بنتیں، انہیں جعلی بال (وگ) لگانے کی ضرورت نہیں تھی۔