بنگلہ دیش سے بگڑتے تعلقات، بھارتی ’بنارسی ساڑھیوں‘ کا کاروبار متاثر
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہندوؤں کا مقدس شہر بنارس اپنی دیدہ زیب بنارسی ساڑھیوں کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے، جہاں تقریباً 2 لاکھ 30 ہزار ہنرمند یہ ساڑھیاں ہاتھ سے تیار کرتے ہیں۔
بھارت ہر سال تقریباً 9 ارب ڈالر مالیت کی ساڑھیاں برآمد کرتا ہے، جن میں بنارسی ساڑھیوں کا نمایاں حصہ شامل ہے۔ یہ مہنگی ساڑھیاں کئی ہزار سے لے کر ایک لاکھ روپے تک کی قیمت میں فروخت ہوتی ہیں۔
ماضی میں بنارسی ساڑھیاں بڑی تعداد میں بنگلہ دیش بھیجی جاتی تھیں، تاہم حسینہ واجد حکومت کے خاتمے اور دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی کے بعد یہ سلسلہ رک گیا ہے۔
کام میں کمی کے باعث درجنوں کاریگر روزگار کے متبادل ذرائع اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، کئی ہنرمند رکشہ چلانے یا فیکٹریوں میں مزدوری کرنے لگے ہیں۔
یوں سیاسی عدم استحکام اور ناقص پالیسیوں نے نہ صرف دو ملکوں کے تعلقات متاثر کیے بلکہ بنارس کے ہنرمند طبقے کو بھی بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برطانیہ میں گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار شہری ملک چھوڑ کرگئے، اعداد و شمار جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے دفترِ برائے قومی شماریات نے گزشتہ سال ملک چھوڑنے والے افراد سے متعلق تازہ اعدادوشمار جاری کیے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال 2 لاکھ 57 ہزار برطانوی شہری ملک سے باہر منتقل ہوئے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کی نیٹ مائیگریشن گزشتہ برس توقعات سے 20 فیصد کم رہی، جبکہ دسمبر 2024 تک نیٹ مائیگریشن کم ہوکر 34 ہزار 500 پر آ گئی۔
اس سے قبل برطانوی شہریوں کی نیٹ مائیگریشن کا اندازہ بین الاقوامی مسافروں کے سروے سے لگایا جاتا تھا، تاہم تازہ تخمینے دفترِ برائے قومی اعدادوشمار نے ڈیپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پینشن کے ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کیے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ واپس آنے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جو بڑھ کر ایک لاکھ 43 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔