اتحادی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں مقابلہ ہے، علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
سینیٹر علی ظفر(فائل فوٹو)۔
تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پاکستان کی دو اتحادی جماعتوں میں مقابلہ ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں مقابلہ ہے، پیپلز پارٹی کہتی ہم نے بہت تیاریاں کیں اور سندھ کو ڈوبنے سے روکا، یہ صرف کتابوں میں روکا۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پنجاب کہتا ہے ہم نے کشتیوں کی ذریعے امداد دی، اسکورنگ یہ ہو رہی ہے کہ کس نے زیادہ پریس کانفرنسز کیں۔
انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ملک پر سب سے زیادہ حکومت کی، یہ ملک کو سیلاب سے بچانے میں ناکام رہے، بچے کھلے آسمان تلے بھوکے سو رہے ہیں، میں ان کو چار ٹرافیاں دیتا ہوں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف جاری عدالتی کارروائی سب کے سامنے ہے، بانی پی ٹی آئی نے واٹس ایپ لنک پر پیشی کا کل بھی بائیکاٹ کیا اور آج بھی۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا انہیں بے بسی، جھوٹ، نااہلی اور لالچ کی ٹرافیاں دیتا ہوں، حکومت اپنے ہی اتحادیوں سے جھگڑا کر رہی ہے، ایک کروڑ 80 لاکھ لوگ متاثر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ متاثرین کو نہ ریلیف مل رہا ہے نہ ہی امداد پہنچ رہی ہے، امداد کرپشن کی نظر ہو رہی ہے۔ کشتی چلانے والے دو دو لاکھ روپے مانگ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینیٹر علی ظفر پیپلز پارٹی نے کہا کہ رہی ہے
پڑھیں:
عظمیٰ بخاری تنخواہ حلال کرتے کرتے ماسی مصیبتے بن گئی ہیں، سینیٹر قرۃ العین مری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا ہے کہ عظمیٰ بخاری تنخواہ حلال کرتے کرتے ماسی مصیبتے بن گئی ہیں۔
پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری کے بیان پر ردعمل میں قرۃ العین مری نے استفسار کیا کہ جب بھی پی پی پی سیلاب متاثرین کی بات کرتی ہے، ن لیگ اسے پنجاب پر حملہ کیوں قرار دیتی ہے؟
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی پریس کانفرنس پر ردعمل دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے اور پنجاب حکومت کی ترجمان کو سندھ فوبیا ہوا ہے۔ سندھ کے خلاف مسلم لیگ ن کا اعلان جنگ ایک خطرناک روایت ہے، جس کے نتائج ملک کےلیے اچھے نہیں ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائیت پھیلا کر عظمیٰ بخاری کی باس نے اپنی پارٹی کو لسانی پارٹی بنادیا، بظاہر لگ رہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز سے شہباز شریف کی کامیابی ہضم نہیں ہو رہی ہے۔
سینیٹر قرۃ العین مری نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف کی کامیابی سے خائف ہوکر مریم نواز نے پی پی پی کو نشانے پر لیا ہے تاکہ وفاق کمزور ہو۔
انہوں نے کہا کہ عظمیٰ بخاری کبھی نواز شریف کو را کا ایجنٹ کہتی تھیں اور اب، مسلسل پارٹی بدلنے والے کسی کے وفادار نہیں ہوتے۔
پی پی سینیٹر نے کہا کہ جاتی امراء میں نریندر مودی کے ساتھ ملاقاتیں کرنے والے بلاول بھٹو کے خارجہ امور پر سوال اٹھاتے اچھے نہیں لگ رہے۔