پڈعیدن،پولیس کا جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کریک ڈائون
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251009-11-10
پڈعیدن(نمائندہ جسارت) نواحی علاقوں میں پولیس کا کریک ڈائون 3 ملزمان گرفتار 2 غیر قانونی پستول 2 چھینی گئیں موٹرسائیکلز اور ایک موبائل فون برآمد، مقدمات درج۔تفصیلات کے مطابق نوشہروفیروز سٹی تھانہ کی پولیس نے مخفی اطلاع پر کارروائی کرکے ڈکیتی کے مقدمے میں مطلوب ملزم کو گرفتار کرلیا۔گرفتار ملزم دل شیر لنجار کے قبضے سے ایک بغیر لائسنس پستول اور ایک چھینا گیا موبائل فون برآمد کیا گیا۔دوسری جانب نوشہروفیروز سٹی پولیس نے کارروائی کرکے جعلی ملازم کو گرفتار کرلیا۔گرفتار ملزم جان شیر ڈاہری جعلی کارڈ بنوا کر مختلف جگہوں پر اپنے آپ کو ایف آئی اے (فیڈرل انویسٹیگشن ایجنسی) اور آئی ایس آئی (ISI) کا ملازم ظاہر کر رہا تھا جبکہ مذکورہ ملزم کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔کنڈیارو پولیس نے کارروائی کرکے ڈکیتی کے مقدمے میں مطلوب ملزم کو گرفتار کرلیا۔گرفتار ملزم محمد بھڈل جانوری کے قبضے سے ایک غیرقانونی پستول 2 گولیاں اور چھینی گئی موٹر سائیکل برآمد کرلی گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لیہ: اپنے ہی بیٹے کو فروخت کرنے والا شخص ایک سال بعد گرفتار
لیہ میں ایک ایسا شخص جس نے پیسے کے لالچ میں اپنا نومولود بیٹا فروخت کیا تھا، ایک سال بعد پولیس کی کارروائی میں گرفتار کر لیا گیا۔
واقعہ لیہ کے علاقے کروڑ لعل عیسن کا ہے، جہاں بچے کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں ملزم کے علاوہ چار دیگر افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ مقامی اسپتال میں بچے کی پیدائش کے بعد شوہر نے انہیں بتایا کہ بچہ بیمار ہے اور اسے اسپتال لے گئے ہیں۔ جب خاتون بار بار بچے کی واپسی کا مطالبہ کرتی رہیں، تو شوہر نے انہیں گھر سے نکال دیا۔ کئی کوششوں کے بعد خاتون نے قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
پولیس کی تفتیش میں ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو 8 لاکھ روپے میں فروخت کیا، جبکہ بچے کو خریدنے والے جوڑے نے بھی اس بات کی تصدیق کی۔
پولیس کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد بچہ اپنی والدہ کے حوالے کیا جائے گا، اور ملزم کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
یہ کیس والدین اور بچوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے ایک سنگین مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔