امریکی لڑکی کا انوکھا کارنامہ، جوکر سے متعلقہ 2318 اشیاء جمع کر کے گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکہ کی ریاست انڈیانا کے شہر بلومنگٹن سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ میگن پیئرس نے مشہور کامک کردار بیٹ مین کے ولن “جوکر سے وابستہ 2318 اشیاء اکٹھی کر کے دنیا بھر میں منفرد پہچان حاصل کر لی ہے۔ گینیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق، وہ اب دنیا کی سب سے بڑی “جوکر کلیکشن” کی مالک قرار دی گئی ہیں۔
گینیز ورلڈ ریکارڈ سے گفتگو کرتے ہوئے میگن پیئرس کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ اشیاء مڈل اسکول کے زمانے میں جمع کرنا شروع کیں اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ دلچسپی جنون میں بدل گئی۔ ان کی کلیکشن میں جوکر کے ایکشن فیگرز، کامکس، رولر بلیڈز، اسکیٹ بورڈز، اور 1966 کے “ملک کیپس تک شامل ہیں، جنہیں انہوں نے برسوں میں بڑی محنت اور شوق سے جمع کیا۔
میگن نے بتایا کہ وہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران اپنی اس کلیکشن کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹس شیئر کرنے لگیں، جس کے بعد دنیا بھر سے لوگوں نے انہیں گینیز ورلڈ ریکارڈ کے لیے کوشش کرنے کی ترغیب دی۔ اسی حوصلہ افزائی کے نتیجے میں انہوں نے 2023 میں باضابطہ طور پر اس ریکارڈ کے حصول کا عمل شروع کیا۔
ریکارڈ کے اندراج کے لیے انہیں اپنی تمام اشیاء کی مکمل فہرست تیار کرنی تھی۔ گینیز کے قواعد کے مطابق ہر شے کا لائسنس ہونا ضروری تھا، جب کہ شمار اور تصدیق کا عمل پانچ ماہرین کی موجودگی میں انجام دیا گیا۔
میگن پیئرس کے مطابق، انہیں ہر شے کی تفصیلی وضاحت اور ایک واضح تصویر فراہم کرنا پڑی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک طویل مگر یادگار تجربہ تھا — “میں نے بچپن میں جس کردار سے لگاؤ محسوس کیا، آج اسی نے مجھے دنیا بھر میں شناخت دی۔”
ان کی اس منفرد کامیابی کو نہ صرف کامک مداحوں بلکہ کلیکٹرز کمیونٹی میں بھی بے حد سراہا جا رہا ہے، اور “جوکر” کے چاہنے والے دنیا بھر میں ان کی اس تخلیقی دیوانگی کو خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گینیز ورلڈ ریکارڈ ریکارڈ کے دنیا بھر
پڑھیں:
پاک افغان سرحدی بندش سے افغانستان میں بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
کوئٹہ ( نیوزڈیسک) پاکستان کی سرحدی بندش سے افغانستان کو شدید معاشی نقصان کے باوجود افغان طالبان کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔
پاک افغان سرحد کی بندش سے افغان معیشت پر منفی اثرات نمایاں ہو رہے ہیں جس پر افغان عوام نے شدید ردعمل دیا ہے۔
افغان نشریاتی ادارہ آمو ٹی وی کے مطابق پاکستان سے سرحدی بندش سے افغانستان میں بنیادی اشیاء کی قیمتیں غیرمعمولی حد تک بڑھ گئیں۔
افغان حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے افغان عوام کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ عام لوگوں کیلئے ناقابل برداشت ہوگیا ہے، بنیادی غذائی اشیاء اب عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہیں، غریب کیسے گزارا کرے؟
افغان چیمبر آف کامرس کے مطابق ہر ماہ سرحد کی بندش سے تقریباً 200 ملین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے، پاکستان پر تجارتی انحصار کی بدولت سرحدی بندش سے افغانستان کو سب سے زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق خوراک اور ایندھن کی بڑھتی قیمتیں سردیوں کے دوران افغان عوام کی زندگی مزید مشکل بنا سکتی ہیں، اگر پاک افغان سرحد جلد نہیں کھلی تو انسانی اور اقتصادی نقصان میں اضافہ ہوگا۔
قابض افغان طالبان کی ہٹ دھرمی نے افغانستان کو شدید اقتصادی بحران کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔