چمن: پاک افغان بارڈر کی بندش، مال بردار گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
فائل فوٹو
چمن میں پاک افغان بارڈر کی بندش کے باعث 4 روز سے تجارت اور پیدل آمد و رفت معطل ہے، تجارتی سرگرمیاں معطل ہونے سے بارڈر کی دونوں طرف مال بردار گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ خشک میوہ جات کی100 سے زائد مال بردار گاڑیاں افغان حدود میں پھنسی ہوئی ہیں، افغانستان جانے والے پھل سبزی کی درجنوں گاڑیاں پاکستانی حدود میں بھی کھڑی ہیں۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ آج شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے عارضی سیز فائر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کلیئرنگ اینڈ فارورڈنگ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں سے چمن آنے والے ڈرائیوروں کی گاڑیاں چمن کے قریب موجود ہیں، پھل، سبزی اور دیگر کھانے پینے کا سامان خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ مال اتار کر واپس پاکستان آنے والی تین ہزار سے زائد خالی کارگو گاڑیاں افغان حدود میں پھنسی ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ
پڑھیں:
افغانستان سے بارڈر بند ہونے کی وجہ سے پشاور میں ٹماٹر 400 روپے فی کلو تک جا پہنچے
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) افغانستان سے بارڈر بند ہونے کی وجہ سے پشاور میں ٹماٹر 400روپے فی کلو تک جا پہنچے، جبکہ دوسری طرف افغانستان میں مختلف اشیا کی قلت پیدا ہو گئی ہے، افغان کرنسی کا بھی زوال شروع ہو گیا ہے۔(جاری ہے)
گزشتہ روز افغان کرنسی کی قیمت مزید ایک روپے گرگئی ہے، کشیدہ صورتحال کے باعث بارڈر کی بندش سے افغانستان کو مختلف اشیا کی سپلائی گزشتہ بند ہے جس کے باعث افغانستان میں مختلف اشیا ء کی قلت ہو گئی ہے جبکہ افغانستان سے آنے والے ٹماٹر کی بندش کے باعث پشاور میں ٹماٹر کی قیمت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ایرانی ٹماٹر کی بندش سے بھی افغانی ٹماٹر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے شہر میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت400روپے تک پہنچ گئی ہے ٹماٹر کی قیمت میں اضافے کے باعث گھریلو خواتین نے دہی سمیت مختلف اشیا استعمال کرنا شروع کر دی ہیں۔