مزدوروں کی نجی ضروریات اور گورنمنٹ کی بے توجہی
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر اْس نعمت سے نوازا ہے جس سے اس ملک کی ترقی و خوشحالی میں کوئی چیز حائل نہیں ہوسکتی۔ چاہے ہمارے باغات ہو یا چراہ گاہیں، معدنیات سے بھرے پہاڑ ہوں یا کھیت کھلیان ہوں، سر سبز و شاداب لہلہاتی فصلیں ہوں یا پھر بلند اخلاق ہنرمند اور مہمان نواز لوگ۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ 78 سال گزر جانے کے بعد بھی حالات قابو سے باہر ہیں اور ہمیشہ کی طرح پاکستان کی صورتِ حال سوائے چند اداروں کے کافی نازک ہے۔ وجہ یہ کہ اداروں نے نہیں بلکہ ہر ادارے میں موجود کرپٹ افسران اور گھوسٹ ملازمین نے اس ملک کو سب سے بڑا نقصان پہنچایا ہے اور سب کچھ شواہدات معلوم ہونے کے باوجود ایسے کرپٹ عناصر سے باز پرس کرنے کے بجائے سراسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اس سب دھکم پیل میں مزدور بیچارہ پس کر رہ گیا ہے۔ کبھی عالمی منڈی میں ہونے والی مہنگائی کو بنیاد بنا کر عوام الناس کا خون نچوڑا جاتا ہے تو کبھی لمبے لمبے پروٹوکول اور بین الاقوامی دوروں کو بنیاد بنا کر عوام کا پیسہ دونوں ہاتھوں سے اپنی شاہ خرچیوں پر اڑایا جاتا ہے۔ اس سب سے عوام کا کیا لینا دینا دنیا میں کیا ہو رہا ہے کیا نہیں حکومتیں بجٹ کیا پیش کرتی ہیں دوسرے لفظوں میں غریب عوام اور مزدور کی سفید پوشی کو داؤ پر لگا دیتی ہیں۔ جہاں مزدور کا جینا محال کردیا گیا ہو وہاں مزدور احتجاج کے سوا کیا کرے مگر نہیں یہ حق بھی مزدوروں پر لاٹھی چارج کروا کر چھین لیا جاتا ہے۔ اس تمام مسائل کا حل صرف اور صرف اتنا ہے کہ مزدوروں کو اپنا کاروبار کرنے کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں اور چوراہوں پر فری کھانے کھلانے کے بجائے ان کو کم پیسوں اور آسان قسطوں پر تعلیم دلوائی جائے اور تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنرمند بنایا جائے تاکہ وہ اپنا اور ملک کے قرضوں کا بوجھ اٹھا سکیں اور گورنمنٹ کو بھرپور ٹیکس اور ملک میں بین الاقوامی پیسہ لاسکیں۔ مزدوروں کے بچوں کے لیے ہر جگہ خصوصی رعایت کی جائے، ان کی تعلیم، شادی بیاہ، اور علاج معالجہ کے لیے مخیر حضرات کو متحرک کیا جائے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ اپنا بجٹ کاٹیں جو کہ آپ قرضے لے کر پورے کر رہے ہیں میرا کہنا صرف اتنا ہے کہ جس حساب سے افسران کے لیے بجٹ میں مراعات رکھ رہے ہوتے ہے بالکل کچھ فنڈ مزید کے کر ایک مزدور کے لیے بھی بجٹ مختص کیا کیجیے کیونکہ کے دے کر آپ نے تو نہیں ہاں پاکستان کی عوام اور مزدوروں نے ہی یہ قرضہ اتارنا ہے تو خرچ بھی پھر مزدوروں کا اس حساب سے ہی رکھنا بھی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے حکومت کو کہ پاکستان کا مزدور پوری دنیا میں سب سے زیادہ محنتی مشہور ہے لیکن افسوس کہ آپ کو قدر نہیں اپنے مزدوروں کی ورنہ یہ مزدور ملک کبھی نہ چھوڑتا۔ اپنے مزدوروں کی قدر کیجئے یہ وہ ہاتھ ہیں جو دنیا کے مختلف ممالک میں جا کر اگر اپنا لوہا منوا سکتے ہیں تو پھر ملک میں رہ کر کیوں نہیں کام کرسکتے۔ جس دن یہ چھوٹی سی بات حکومتی اداروں کو سمجھ آگئی تو پھر وہ دن مزدوروں کی کامیابی کا اور ملک کی مستقل ترقی کا بھی ہوگا۔ اللہ تعالیٰ حکومتی اداروں کو مزدوروں کی فلاح وبہبود کے معاملے میں پیش رفت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثمہ آمین
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مزدوروں کی کے لیے
پڑھیں:
مجھے کہا گیا آپ کی جان کو خطرہ ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
چارسدہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ آج خیبر پختونخوا کے عوام کی آنکھوں میں چمک دیکھیں جو اس بات کی نوید ہے کہ خیبر پختونخوا نہیں بلکے پورے پاکستان میں انقلاب آئے گا، پہلے دن سے میرے خلاف لگے ہوئے ہیں کہ یہ ڈیلور نہیں کر پائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ مجھے کہا گیا آپ کی جان کو خطرہ ہے، چارسدہ اور خیبر نہ جاؤ مارے جاؤ گے میری جان عوام میں ہے میرا جینا مرنا عوام ہے، عوام تیاری پکڑیں عمران خان کو رہا کرانے کے لیے جلد قیادت ہدایات جاری کرے گی۔ وہ چارسدہ میں جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ جلسے سے صوبائی صدر پی ٹی آئی جنید اکبر، عارف محمد زئی، فضل محمد خان اور دیگر ارکان قومی صوبائی اسمبلی نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرے وزیراعلیٰ بننے کے بعد چارسدہ میں جلسے کرنا اس لئے ضروری تھا کہ آپ نے چارسدہ سے ایک پارٹی کا صفایا کیا ہے، خیبر پختونخوا کے عوام بانی چیئرمین کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ خیبر پختونخوا بانی چیئرمین کا ہے، جس دن سے میرا نام وزیراعلیٰ کے لئے آیا تو کہا گیا کہ یہ ہمیں قبول نہیں، مجھے دہشت گرد کہا گیا مجھے اس کی فکر نہیں کہ میرے بارے میں کوئی کیا کہتا ہے مجھے فکر ہے کہ میں آپ عوام کےلئے قبول ہوں کہ نہیں ؟۔
انہوں ںے کہا کہ آج خیبر پختونخوا کے عوام کی آنکھوں میں چمک دیکھیں جو اس بات کی نوید ہے کہ خیبر پختونخوا نہیں بلکے پورے پاکستان میں انقلاب آئے گا، پہلے دن سے میرے خلاف لگے ہوئے ہیں کہ یہ ڈیلور نہیں کر پائے گا یہ تو بچہ ہے، ڈرون حملے اور آرمی آپریشن منظور نہیں، جو بانی کا وژن ہوگا وہی کرونگا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کو یہ پیغام دینا چاہ رہا ہوں بانی چیئرمین کے ویژن کے مطابق تمام کام کرونگا، تمام فیصلے بانی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق کرونگا، بانی چیئرمین سے ملاقات کےلئے پنجاب اور وفاقی حکومت کو خط لکھے، وزیراعظم کو بھی بتایا گیا عدالت کے احکامات پر بھی مجھے بانی چیئرمین سے ملنے نہیں دیا گیا ملاقات نہ ہونے پر میں عوام کے پاس آیا ہوں مجھے بتایا گیا کہ چارسدہ اور خیبر نہ جاؤ مارے جاؤگے میں انھیں بتانا چاہتا ہوں میرا جینا مرنا ،میری کرسی قوم کےلئے ہے۔
انہوں ںے کہا کہ میں کل خیبر جارہا ہوں وہاں بھی عوام نکلے گی ہم اس ملک میں حقیقی آزادی کے ذریعے قانون کی بالادستی لائیں گے جس نے قوم پر ظلم و جبر کیا ہے اس کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، ہنگو میں ایس پی اور سپاہی شہید ہوئے، اب ہم یہ بند کمروں کے فیصلے نہیں مانیں گے اس کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی اور عوام کی اجازت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں ہوگا ساتھیوں تیاری پکڑ لو ہم بانی چیئرمین کو جیل سے باہر نکالیں گے پارٹی قیادت جلد لائحہ عمل دے گی۔