WE News:
2025-12-12@01:29:02 GMT

بھارت سے 5 سال بعد پہلی براہ راست پرواز چین پہنچ گئی

اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT

بھارت سے 5 سال بعد پہلی براہ راست پرواز چین پہنچ گئی

5 سال بعد بھارت اور چین کے درمیان براہِ راست پروازوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ پیر کے روز بھارت کی نجی ایئرلائن انڈی گو کی پہلی پرواز کولکتہ سے چین کے جنوبی شہر گوانگزو پہنچی، جس کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان معطل فضائی رابطے بحال ہوگئے۔

پرواز نمبر 6E1703 صبح 4 بجے کے قریب گوانگزو ایئرپورٹ پر اتری۔ یہ فضائی سروس 2020 میں کووڈ وبا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی جغرافیائی و سیاسی کشیدگی کے باعث معطل کی گئی تھی۔

بھارت اور چین، جو دنیا کے دو سب سے زیادہ آبادی والے ممالک ہیں، تاہم 2020 میں لداخ کی سرحد پر ہونے والی جھڑپ کے بعد دونوں کے تعلقات میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ پروازوں کی بحالی سے عوامی روابط کو فروغ اور دو طرفہ تعلقات کی بتدریج بحالی میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کے ساتھ بڑھتے تعلقات بھارت سے دوستی کی قیمت پر نہیں، مارکو روبیو

بھارت اور بیجنگ کے درمیان تعلقات میں بہتری اس وقت سامنے آئی ہے جب واشنگٹن کے ساتھ نئی دہلی کے تجارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کا حکم دیا ہے، اور ان کے مشیروں نے الزام لگایا ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ کو تقویت دے رہا ہے۔

بھارت سے ہانگ کانگ کے لیے پروازیں پہلے ہی معمول کے مطابق جاری ہیں، جبکہ نومبر میں نئی دہلی سے شنگھائی اور گوانگزو کے لیے مزید براہِ راست پروازیں شروع کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا پرواز جہاز چین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیا پرواز جہاز چین

پڑھیں:

سابق سر براہ آئی ایس آئی فیض حمید کو 14برس قید بامشقت کی سزا              

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-01-36

 

 

راولپنڈی/اسلام آباد/چنیوٹ (خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملزم پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے نقصان دہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور لوگوں کو غلط طریقے سے نقصان پہنچانے سے متعلق  4الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ طویل قانونی کارروائی کے بعد ملزم کو تمام الزامات میں قصوروار پایا گیا، عدالت نے 14 سال قید کی سزا 11 دسمبر 2025ء کو سنائی گئی۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام قانونی دفعات کی تعمیل کی، ملزم کو اپنی پسند کی دفاعی ٹیم کے حقوق سمیت تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے تھے، مجرم کو متعلقہ فورم پر اپیل کا حق حاصل ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر سیاسی اشتعال انگیزی اور عدم استحکام کو ہوا دینے اور بعض دیگر معاملات میں مجرم کے ملوث ہونے سے الگ سے نمٹا جا رہا ہے،مجرم کے سیاسی عناصر کے ساتھ مل کر انتشار اور عدم استحکام پھیلانے سمیت دیگر معاملات میں مداخلت کے پہلو الگ سے دیکھے جا رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ 12 اگست 2024ء کو پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کو 14سال قیدبامشقت سنائی۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت شروع ہوا جو 15 ماہ تک جاری رہا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ طویل اور مفصل قانونی کارروائی کے بعد عدالت نے ملزم کو تمام الزامات میں قصوروار قرار دیا۔ادھر وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ اور مختلف سیاسی تجزیہ کاروں کی ۱جانب سے اس سزا پر آنے والے ردِعمل میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔خواجہ آصف نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ’قوم برسوں فیض حمید اور جنرل (ر)قمر جاویدباجوہ کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔ اللہ ہمیں معاف کرے، طاقت اور اقتدار کو اللہ کی عطا سمجھ کر اس کی مخلوق کے لیے استعمال کی توفیق عطا فرمائے، خوف خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ریڈ لائن کراس کرنے والے پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر فیض حمید کے خلاف فیصلہ حق کی فتح ہے،  ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید نے اپنی اتھارٹی کو غلط استعمال کیا، سیاسی معاملات کی مزید تحقیقات ہوں گی، فیض حمید تمام الزامات کے مرتکب پائے گئے، ٹاپ سٹی کیس میں بھی سزا ہوئی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ فیض حمید کا سیاست میں عمل دخل ثابت ہو گیا، فیض حمید کا ساتھ دینے والوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے،فیض حمید اپنی سرکاری اورعسکری حیثیت کا ناجائز استعمال کرتے رہے، میرے خلاف مقدمے میں بھی فیض حمید براہ راست ملوث تھے، سزا پر خوشی کااظہار نہیں کررہا،فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث تھے تو وہ اکیلے یہ کام نہیں کرسکتے تھے، کوئی سیاستدان ساتھ تھا،پی ٹی آئی قیادت ساتھ دے رہی تھی، جو سیاستدان شامل تھے ان کے خلاف بھی کارروائی .ہونی چاہیے۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے فیض حمید کے حوالے سے فوجی عدالت کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے فیصلے سے واضح پیغام ہے کہ فیض حمید غیرقانونی کام کر رہے تھے۔چینیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید سے متعلق تاریخی فیصلہ ہے تاہم فیض حمید کے خلاف مزید ٹرائل ابھی جاری ہے۔بلاول نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورنرراج سے متعلق باقاعدہ ڈسکشن نہیں ہوئی، پی ٹی آئی اپنے طرزعمل سے وفاق کو مجبور کر رہی ہے اور پی ٹی آئی کی سیاست خود ایسے حالات پیدا کرنا چاہ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں مریم نواز اور فریال تالپور کو ٹارگٹ کیا گیا، آج عمران خان خود جیل میں ہے، یہ مکافات عمل ہے، بانی پی ٹی آئی بطور وزیراعظم طاقت کے نشے میں دھمکیاں دیتے تھے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاست میں غلط روایات ڈالیں، نفرت اور انتشار کی سیاست کو پروان چڑھایا۔علاوہ ازیں سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ یہ تو ابتدا ہے،9 مئی کے مقدمات باقی ہیں اور جس سیاسی پارٹی نے کیا اس کا فیصلہ دیوار پر نظر آرہا ہے، یہ انصاف کا لمبا سلسلہ ہے جو رکے گا نہیں،اس فیصلے سے واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان سے بڑا کسی کا بھی باپ نہیں، اب سزا اور جزا کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان کے طاقتور اداروں میں احتساب ممکن ہو رہا ہے اور اب یہ محض ایک خواب نہیں رہا۔ انہوں نے فیض حمید کی سزا کو اعلیٰ عہدوں پر فائز شخصیات کے لیے واضح مثال قرار دیا۔انہوںنے مزید کہا کہ 9 مئی کے تمام کیسز میں فوج نے اپنے ہی افراد کے خلاف بھی کارروائی کی، جو احتساب کے عمل میں شفافیت اور برابری کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاقتور افراد بھی قانون کے دائرے سے باہر نہیں ہیں، اور آئندہ بھی قانون کی بالا دستی برقرار رہے گی۔مزید برآں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ فیض حمید اس کے جرائم کی حقیقی سزا ابھی نہیں ملی، چائے کا کپ پکڑ کر کابل میں 40 ہزار دہشت گردوں کو منظم کرنے والا آج بھی احتساب سے بچا ہی ہوا ہے۔ فیض باجوہ عمران گٹھ جوڑ کے سارے “فیضیاب” آج بھی اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ایمل ولی خان کے بقول فیض حمید کے جرائم اس کو ملنے والی سزا سے کہیں زیادہ بھیانک ہیں۔

خبر ایجنسی مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سابق سر براہ آئی ایس آئی فیض حمید کو 14برس قید بامشقت کی سزا              
  • شوہر کے میرا کے ساتھ تعلقات پر جویریہ سعود نے خاموشی توڑ دی
  • فٹبال کوچ کو خاتون کیساتھ نازیبا تعلقات پر برطرفی کے بعد گرفتار بھی کرلیا گیا
  • پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری حقوق پر براہِ راست حملہ ہے
  • برطانیہ، دورانِ پرواز خاتون سے چھیڑ چھاڑ کرنیوالے شخص کو سخت سزا و جرمانہ
  • قطر و پاکستان خوشحال مستقبل کیلئے کام کرنے پر پُرعزم ہیں: وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے قومی دن کی تقریب میں شرکت، کیک کاٹا
  • محسن نقوی کی  انگلینڈ کے وزرا کے ساتھ مجرموں کی حوالگی پر اہم بات چیت
  • پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ گہرے برادرانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے: فیلڈ مارشل
  • سفارتی تعلقات کی سالگرہ، انڈونیشیا کے صدر پاکستان پہنچ گئے، صدر، وزیراعظم نے استقبال کیا