بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید اپنے دور کے فرعون تھے: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپنی سیاسی زندگی میں دو ایسے لوگوں کو دیکھا جو فرعون تھے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک بانی پی ٹی آئی تھے، طاقت کے نشے میں دھمکیاں دیتے تھے، دوسرا فیض حمید تھے، اپنےعہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ایک بہت تاریخی فیصلہ ہے، امید اس فیصلے سے پیغام جائے گا تاکہ آئندہ ایسی غلطیاں نہ ہوں، بانی پی ٹی آئی نے سیاست میں بری روایات ڈالی تھیں، سب کو توبہ بھی کرنی چاہئے، بانی پی ٹی آئی آج مکافات عمل سے گزر رہے ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پنجاب کا دورہ کامیاب رہا، خیبرپختونخوا میں گورنر راج سے متعلق باقاعدہ ڈسکشن نہیں ہوئی، پی ٹی آئی خود ایسے حالات پیدا کر رہی ہے، گور نرراج ایک آئینی آپشن موجود ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا وعدہ کیا گیا تھا، 28 ویں ترمیم میں اس وعدے کو پورا کیا گیا ہے، یہ سیاسی طور پر پیپلز پارٹی کے منشور اور نظریے کی جیت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں وفاقی حکومت کی مشکلات کا اندازہ ہے، مشکلات کے ذمہ دار پنجاب، پشاور، کراچی، لاہور کے عوام نہیں، معاشی مشکلات کے ذمہ دار اسلام آباد کے بیورو کریٹ ہیں، ایف بی آر کی کمزوریوں، غلطیوں کا بوجھ کسی اور صوبے کے عوام کو نہیں اٹھانا چاہئے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق کی مشکلات دور کرنے کے لیے ہم نے ایک تجویز دی ہے، صوبوں کے اختیارات کم کیے بغیر وفاق کی مشکلات دور کر سکتے ہیں، آج کا فیصلہ واضح پیغام ہے، بانی پی ٹی آئی کو اسی زندگی میں اپنے جرائم کا جواب دینا پڑ رہا ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں مریم نواز اور فریال تالپور کو جیل بھیجا گیا، یہ مکافات عمل ہے، بانی پی ٹی آئی آج جیل میں ہیں، اللہ تعالیٰ کوئی موقع اور ذمہ داری دے تو درست اندازمیں عمل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید تحقیقات اور ٹرائل ابھی جاری ہے، فیض حمید غیرذمہ دارانہ کام کر رہے تھے، فیض حمید کو سزا یہ پیغام ہے کہ آئندہ ایسی غلطیاں نہ کی جائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی بلاول بھٹو نے کہا کہ فیض حمید
پڑھیں:
ملک میں نئے صوبے بنانے کی بازگشت، بلاول بھٹو بول پڑے
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نئے صوبے پہلے وہاں بنائے جائیں جہاں اتفاق رائے موجود ہے۔
لاہور میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ قومی اسمبلی میں نئے صوبے بنانے کے لیے پہلے ہی کچھ علاقوں پر مشترکہ مؤقف موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 20 نئے صوبے بنانے کی بجائے پہلے ان علاقوں میں عملدرآمد کیا جائے جہاں اتفاق رائے ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے یاد دلایا کہ اس وقت پی پی پی کے پاس قومی اسمبلی میں اکثریت نہیں تھی جب نئے صوبے بنانے پر فیصلہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی اپنی تجاویز پر عمل درآمد جلد ہونا چاہیے اور جو کام طے تھا وہ جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی خوبی یہ رہی ہے کہ ہم جمہوری اقدار کے ساتھ ساتھ ضروری اقدامات کے لیے گورنر راج کا اختیار بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلاول بھٹو چیئرمین پی پی پی نئے صوبے وی نیوز