فیض حمید کی سزا کا فیصلہ تاریخی ہے، یہ پیغام ہے کہ آئندہ ایسی غلطیاں نہ کی جائیں: بلاول بھٹو زرداری
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
فوٹو: ایکس
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ فیض حمید کی سزا کا فیصلہ تاریخی ہے، یہ پیغام ہے کہ آئندہ ایسی غلطیاں نہ کی جائیں۔
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید تحقیقات اور ٹرائل ابھی باقی ہے، وہ طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی اپنے دور میں ہر کسی کو جیل بھیجنا چاہتے تھے، آج وہ خود جیل میں ہیں اور یہ مکافاتِ عمل ہے۔
خاتون نے بلاول بھٹو سے کہا کہ آپ سیاست کی نہیں ہماری بات کریں، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سیاست کی بات نہیں کروں تو کیا کروں؟
ان کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی طاقت کے نشے میں دھمکیاں دیتے تھے، وہ آج مکافاتِ عمل سے گزر رہے ہیں، انہیں اسی زندگی میں اپنے جرائم کا جواب دینا پڑ رہا ہے، بانی پی ٹی آئی اور جنرل فیض اپنے دورکے فرعون تھے۔
پی پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختون خوا میں گورنر راج کا آپشن ضرور موجو دہے، وہاں گورنر راج کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی، ہم نے آئینی عدالت بنانے کا وعدہ پورا کیا ہے۔
واضح رہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی ہے، سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025ء سے شروع ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو فیض حمید کہا کہ
پڑھیں:
ملک میں ایک سیاسی جماعت ’سیاسی دجال‘ کا کام کر رہی ہے: بلاول بھٹو
لاہور:(نیوزڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی جماعت ’سیاسی دجال‘ کا کام کر رہی ہے۔
صوبائی دارالحکومت میں کارکن کے گھر آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب میں ایف پی سی سی آئی اے کے رہنماؤں سے ملاقات کی، حالیہ الیکشن میں مظفر گڑھ سے ہمارے ایم پی اے جیتا ہے، ڈی جی خان میں ہمارا جیتا ہوا الیکشن ہار میں تبدیل کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت خطرناک دور سے گزر رہا ہے، پاکستان کی بھارت کے خلاف جنگ میں فتح ہوئی، پوری دنیا میں پتہ چل گیا بھارت کے چھ طیارے گرائے گئے، ہمارا دشمن ملک اب ہمارے خلاف سازش کر رہا ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کی بھارت کوشش کر رہا ہے، پاکستان کو اس وقت افغانستان سے خطرات لاحق ہے، دہشگرد آتے ہیں اور فورسزز کے جوانوں کو شہید کرتے ہیں اور افغانستان میں چھپ جاتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے بہادر افواج بارڈر کے دو طرف سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں، پاکستان میں علیحدگی پسند تحریک کو ہمسایہ سے سہولت کاری مل رہی ہے، ہم اپنے ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ایسی سیاسی قوتیں ہیں جو دن رات افواج کی قیادت کے خلاف سازشیں بُنتی ہیں، وہ سوشل میڈیا پر اِس وقت سازش کرتیں جب ملک مشکل سے گزر رہا ہے، ایسی سیاسی جماعتیں سیاست سیاسی دائرہ کار میں رہ کر کریں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ اِس وقت ایک سیاسی جماعت ’سیاسی دجال‘ کا کام کر رہی ہے، جمہوری روایت ہے اپوزیشن جماعت کو بھی سپیس ملنی چاہے جب کہ حکومت کے اتحادی اِس وقت سپیس مانگ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پہلی بار الیکشن کمیشن پر نہ اپوزیشن جماعتوں کا اعتماد اور نہ اتحادی جماعت کا اعتماد ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کسی سیاسی جماعت کو حق نہیں وہ فوجی تنصیبات پر حملے کریں ایسی صورت میں تو پابندی لگتی ہے، جو پی ٹی آئی خود حالات پیدا کر رہی ہے اِس سے تو پابندی لگے گی، کوئی جا کر بانی پی ٹی کو سمجھائے کہ سیاست کریں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کے پی کے کی حکومت اگر ہمیں مجبوراکرے گی، اپنی فوج کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی بجائے واپس بھیجے گی تو پھر کیا ہوگا، پی ٹی آئی کے اپنے ایکشن اِس کو پابندی کی طرف لے جا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کے پی میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں ہے، میں کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کے حق میں بھی نہیں ہوں، سیاسی پارٹی کو کے پی میں اپنا رویہ بہتر کرنا ہو گا، کے پی میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں خلل ڈالا تو مسائل بنیں گے۔