Express News:
2025-10-26@23:37:11 GMT

صدر ٹرمپ سے مودی سرکار تک

اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی ہے اور انھیں پاکستان کے ساتھ جنگ نہ کرنے پر زور دیا ہے۔

انھوں نے یہ دعویٰ واشنگٹن کے اوول آفس میں دیوالی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں بھارتی نژاد افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

امریکی صدر نے انھیں بطور خاص مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کے وزیر اعظم مودی سے ٹیلی فون پر بات کی ہے جس میں تجارتی معاملات زیر بحث آئے، اسی باعث میں موثر انداز سے ان سے یہ بات کہہ سکا کہ اب پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے جو بہت اچھی بات ہے۔ ادھر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حسب سابق اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کے دعوے کو جھوٹ قرار دے دیا ہے اور واضح طور پر موقف اختیار کیا ہے کہ دیوالی کے موقع پر ٹرمپ سے مودی کی ہونے والی گفتگو کے دوران پاکستان پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

  قارئین کو یاد ہوگا کہ مئی میں ہونے والی چار روزہ پاک بھارت جنگ کے موقع پر بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کو فون کرکے کہا تھا کہ آپ پاکستان سے جنگ کی نہیں تجارت کی بات کرو، کیونکہ جنگ نے خطرناک رخ اختیار کر لیا تو سوائے تباہی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ امریکی صدر کے دباؤ پر ہی بھارت کی مودی سرکار جنگ بندی پر راضی ہوئی۔

امریکی صدر درجنوں مواقعوں پر یہ بات کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے پاک بھارت جنگ رکوانے میں بنیادی رول ادا کیا اور نریندر مودی کو فون کرکے کہا کہ پاکستان سے تجارت کریں اور فوری جنگ بند کریں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر مودی سرکار نے امریکی صدر کے پاک بھارت جنگ بندی میں کردار ادا کرنے کے دعوے کو تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطح رابطوں کے بعد دونوں جنگ بندی پر راضی ہوئے اس میں ٹرمپ کا کوئی کردار نہیں ہے۔

جب کہ پاکستان کا اول دن سے پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے تواتر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کردار نہ صرف یہ تسلیم کرتا چلا آ رہا ہے اور اس حوالے سے پاکستان نے سرکاری سطح پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل پرائز کے لیے بھی نامزد کرنے کی سفارش کی تھی۔ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف متعدد مواقعوں پر برملا پاک بھارت جنگ میں صدر ٹرمپ کے مثبت کردار کی تعریف کرتے رہے ہیں۔

 ابھی چند روز پیشتر مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ امن معاہدے کی تقریب کے دوران بھی وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی رہنماؤں کے سامنے ایک مرتبہ پھر امن کے نوبل پرائز کے لیے حق دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پاک بھارت جنگ رکوا کر لاکھوں لوگوں کی زندگی بچائی ہے۔ صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم کے اس جملے کو دہرایا بھی تھا کہ وزیر اعظم پاکستان نے کہا ہے کہ میں نے لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں۔ ایک دنیا تسلیم کرتی ہے کہ صدر ٹرمپ نے نہ صرف پاک بھارت جنگ رکوائی بلکہ اسرائیل، ایران جنگ بندی، قطر اسرائیل تنازع اور اسرائیل فلسطین تنازع حل کروانے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔

افسوس کہ بھارت کی مودی سرکار امریکی صدر کے پاکستان کے حوالے سے امن کردار ادا کرنے کی حقیقت کو تسلیم کرنے سے مسلسل انکار کر رہی ہے جس سے نہ صرف بھارت امریکا تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہوگی بلکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرد مہری میں بھی مزید اضافہ نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ جہاں تک تعلق ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اب جنگ نہیں ہو گی تو بڑی معذرت کے ساتھ عرض کرنا پڑے گا کہ نریندر مودی کے ناپاک عزائم اور پاکستان کے خلاف ریاستی بغض و عناد رکھنے کے باعث ان سے کوئی امید نہیں کہ دوبارہ جارحیت کے مظاہرے سے باز رہ سکے۔

فی الحال تو مودی سرکار نے افغانستان میں اپنی پراکسی کے ذریعے پاکستان میں مداخلت جاری رکھی ہوئی ہے اور وہاں موجود دہشت گردوں کی پشت پناہی کرکے پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ میں ملوث ہے۔ اس کی شئے پر افغانستان نے پاکستان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا تھا۔ دوحہ قطر میں ہونے والے پاک افغان جنگ معاہدے کے بعد امید ہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرنے کے معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے علاقوں میں موجود دہشت گردوں اور ان کے ٹریننگ کیمپوں کا نہ صرف خاتمہ کرے گی بلکہ انھیں بھارت سے ملنے والی امداد کو بھی موثر طریقے سے روکے گی تاکہ پاکستان اور افغانستان اپنے ماضی کے روایتی برادرانہ اسلامی رشتوں کو مزید مستحکم کریں۔

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت پوری شدومد کے بار بار بھارت کو خبردار کر رہی ہے کہ اگر اس نے دوبارہ جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو ایسا منہ توڑ جواب دیا جائے گا کہ قیامت تک بھارت یاد رکھے گا۔ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے واضح اور دو ٹوک پیغامات ریکارڈ پر موجود ہیں۔ بھارت ان کا مطالعہ کرتا رہے یہی اس کے حق میں بہتر ہوگا ورنہ تباہی اس کا مقدر ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے خلاف پاک بھارت جنگ پاکستان اور مودی سرکار کہ پاکستان کے درمیان کرتے ہوئے انھوں نے ہے اور

پڑھیں:

مودی سرکار کی جانب سے مشکلات میں گھرے گوتم اڈانی کو کھربوں کی معاونت کا انکشاف

مودی حکومت کی جانب سے مشکلات میں گھرے اڈانی گروپ کو مالی معاونت دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے اندرونی دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی حکام نے ایک ایسے منصوبے کی نگرانی کی جس کے تحت سرکاری لائف انشورنس ایجنسی کے ذریعے گوتم اڈانی کے کاروباروں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی گئی۔

Exclusive: The Indian government allegedly directed $3.9 billion from the state-owned Life Insurance Corporation to India’s second richest man Gautam Adani’s businesses amid the mogul’s legal and financial challenges, a Post investigation reveals. https://t.co/jm9guPzG30

— The Washington Post (@washingtonpost) October 24, 2025

بھارتی حکومت کی اندرونی دستاویزات میں ایک مجوزہ 3.9 ارب امریکی ڈالر کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے تحت لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کے ذریعے اڈانی گروپ کے بانڈز اور ایکویٹی میں سرمایہ کاری کی گئی، یہ منصوبہ اس وقت سامنے آیا جب امریکا میں اڈانی گروپ کے خلاف فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔

واشنگٹن پوسٹ کی تحقیقات کے مطابق، بھارتی حکومت نے مبینہ طور پر ریاست کی ملکیت لائف انشورنس کارپوریشن کے 3.9 ارب ڈالر گوتم اڈانی کے کاروباروں میں منتقل کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اہل کاروں نے اس منصوبے کی براہِ راست نگرانی کی جس کے تحت اڈانی گروپ کو سرمایہ فراہم کیا گیا۔

بھارت کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر گزشتہ سال امریکی حکام نے رشوت اور فراڈ کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد مغربی بینکوں نے انہیں قرض دینے سے گریز کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی جانب سے مشکلات میں گھرے گوتم اڈانی کو کھربوں کی معاونت کا انکشاف
  • مودی سرکار کا اڈانی گروپ کو 3.9 ارب ڈالر کی خفیہ سرکاری امداد کا انکشاف
  • مودی،اڈانی گٹھ جوڑ نے بھارت کو کرپشن کے گڑھے میں دھکیل دیا
  • مودی اڈانی گٹھ جوڑ نے بھارت کو کرپشن کی دلدل میں دھکیل دیا، واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف
  • امریکی دباؤ کے بعد بھارت کی روس سے تیل خریداری بند، صدر ٹرمپ کی تصدیق
  • مودی سرکار اور افغانستان کا آبی گٹھ جوڑ، بھارت نے آبی جارحیت کو ہتھیار بنانا شروع کردیا
  • مودی سرکار کھیل میں کھلواڑسے باز نہیں آئی ، بھارت غیر ملکی کھلاڑیوں کیلئے غیر محفوظ نکلا
  • نریندر مودی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سامنا کرنے سے ہچکچانے لگے
  • مودی کی سفارتی ناکامیوں نے بھارت کو عالمی سطح پر شرمندہ کردیا، کانگریس کی کڑی تنقید