چیئرمین جوائنٹ چیفس کا بنگلہ دیش کا دورہ، دفاعی و فوجی روابط کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
احمد منصور : شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق جنرل ساحر شمشاد کی بنگلہ دیشی حکام سے ملاقاتوں میں علاقائی و عالمی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دفاعی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائرز سمیت عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بنگلہ دیش کا سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے چیف ایڈوائزر محمد یونس، چیف آف نیول اسٹاف، ائیر چیف مارشل حسن محمود خان اور پرنسپل اسٹاف آفیسر، آرمڈ فورسز ڈویژن لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن سے ملاقاتیں کی۔
شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقاتوں میں علاقائی و عالمی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دفاعی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو سراہا اور کہا دونوں ممالک خود مختاری، مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر ان تعلقات کومزید مضبوط کریں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فریقین نے دفاعی و سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور فوجی سطح پر روابط کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سابق فوجی افسر فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا
سابق فوجی افسر فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا یہ عمل 15 ماہ تک جاری رہا، ملزم کے خلاف 4 الزامات پر کارروائی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے بشریٰ بی بی فیض حمید کیلئے کام کرتی تھیں: خواجہ آصف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا نام کب منظر عام پر آیا؟آئی ایس پی آر نے کہا کہ الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال، متعلقہ افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کا کہنا تھا کہ طویل اور محنت طلب قانونی کارروائی کے بعد ملزم تمام الزامات میں قصور وار قرار پایا گیا، عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے شروع ہوگا۔