سلمان اکرم راجہ ٹکٹ دیے جانے پر عمر ایوب کی اہلیہ کے دفاع میں سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ ٹکٹ دیے جانے پر عمر ایوب کی اہلیہ کے دفاع میں سامنے آگئے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 18 میں عمر ایوب کی اہلیہ کو ٹکٹ دینے سے متعلق صحافی کے سوال پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کچھ معاملات مقامی سطح کے ہیں، عمر ایوب کا حلقہ پاکستان کا سب سے بڑا حلقہ ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ عمر ایوب کی اہلیہ گزشتہ 20 سال سے بطور سیاسی ورکر کام کر رہی ہیں، علاقے کی سیاست عمر ایوب کی اہلیہ دیکھتی ہیں، ایسا نہیں کہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں یا مسلط کیا جا رہا ہے۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا ہے کہ شبلی فراز کی نشست پر 30 اکتوبر کو انتخابات ہونے ہیں جبکہ عمر ایوب کی نشست پر نومبر میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب کی اہلیہ سیاسی کارکن کی تعریف پر پورا اترتی ہیں، ان کی اہلیہ کا حق بنتا تھا جسے پارٹی نے تسلیم کیا۔
اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمر ایوب نے 9 مئی کیسز میں اپنی نااہلی کی سزا تسلیم کرلی؟
اس پر سلمان اکرم راجہ کہا کہ میری عمر ایوب یا ان کے وکیل سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، اس کے کیا محرکات ہیں میں نہیں جانتا، مجھےعلم نہیں ہے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا، اس لیے اس پر بات نہیں کروں گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب کی اہلیہ سلمان اکرم راجہ
پڑھیں:
پاک-افغان مذاکرات، معاملات حل نہ ہوئے تو کھلی جنگ ہو گی، وزیر دفاع
افغانستان بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے، 40 سال تک افغانوں کی مہمان نوازی کی
افغان مہاجرین نے روزگار اور کاروبار پر قبضہ کیا ہوا ہے، خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات طے نہیں پاتے تو پھر افغانستان کے ساتھ ہماری کھلی جنگ ہے، افغانستان ہمارے خلاف بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا ہماری افواج اور پولیس اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، ہم اور آپ اس لیے چین سے سوتے ہیں کہ آپ کے محافظ جاگ رہے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے 40 سال تک افغانوں کی مہمان نوازی کی، دوحہ میں جن سے بات کر رہے تھے وہ سارے پاکستان میں جوان ہوئے، سمجھ نہیں آتا کہ اتنی مہمان نوازی کے باوجود افغانستان کا ہمارے ساتھ ایسا رویہ کیوں ہے، افغانستان ہمارے خلاف بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے۔خواجہ آصف کا کہنا تھا افغان مہاجرین نے روزگار اور کاروبار پر قبضہ کیا ہوا ہے، ہمارا صرف ایک ایجنڈا ہونا چاہیے کہ ہم اخوت کے ساتھ ہمسائے کے ساتھ رہیں، پچھلے 4، 5 روز سے کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، اگر مذاکرات سے معاملات طے نہیں پاتے تو پھر افغانستان کیساتھ ہماری کھلی جنگ ہے۔خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترکیہ میں مذاکرات کا دوسرا دور جاری ہے، جس میں قطر میں ہونے والے مذاکرات میں طے پانے والے نکات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں سیز فائر ہوئی تھی اور دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کی سرحدوں کے احترام کی بات طے پائی تھی۔