وہ دن دور نہیں جب کشمیر کو آزادی نصیب ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ بھارت نے ظالمانہ قوانین نافذ کر کے کشمیریوں کی سیاسی آواز کو دبانے اور ان کی آزادی کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے ایک منظم مہم شروع کر رکھی ہے۔ لیکن وہ دن دور نہیں جب کشمیر کو آزادی نصیب ہوگی، ان شاء اللہ۔
27 اکتوبر کو منعقدہ یوم سیاہ کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘(سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ ہر سال 27 اکتوبر کا دن کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ آج سے 78 سال قبل اسی روز بھارتی قابض افواج سری نگر میں داخل ہوئیں اور وادی کو غیر قانونی طور پر اپنی تحویل میں لے لیا۔ انسانی تاریخ کا وہ الم ناک باب جو آج تک جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی جنوبی ایشیا کے پائیدار امن کی کلید ہے، وزیراعظم شہباز شریف
’اس منحوس دن کے بعد سے بھارت نے کشمیری عوام کو ان کا وہ ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت دینے سے مسلسل انکار کیا ہے، جو اقوامِ متحدہ کی متعدد قراردادوں میں واضح طور پر تسلیم کیا جا چکا ہے۔‘
کشمیری عوام کے عزم و حوصلے کو سلاموزیراعظم نے کہا کہ قریباً 8 دہائیوں سے بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے عوام ظلم و جبر، تشدد اور ناانصافی کا سامنا کر رہے ہیں۔
’پاکستان کشمیری عوام کے عزم، حوصلے اور استقامت کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، جو خوف، پابندیوں اور ریاستی جبر کے باوجود اپنی آزادی کے جائز اور فطری حق کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت اور سیاسی حیثیت کو بدلنے کی کوشش کی۔
ان اقدامات کے بعد انسانی حقوق کی پامالیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، جبکہ نقل و حرکت اور اظہارِ رائے کی آزادی پر بھی سخت پابندیاں عائد کی گئیں۔
Every year the 27th of October marks the darkest day in the history of Kashmir.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 27, 2025
’بھارت نے ظالمانہ قوانین نافذ کر کے کشمیریوں کی سیاسی آواز کو دبانے اور ان کی آزادی کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے ایک منظم مہم شروع کر رکھی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ متعدد ممتاز کشمیری رہنماؤں، کارکنوں اور صحافیوں کو جھوٹے مقدمات میں قید رکھنا اس انتہا پسند بھارتی ایجنڈے کی بدترین مثال ہے، جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان کا مؤقف واضح، اصولی اور مستقلوزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ان غیر قانونی بھارتی اقدامات کی سخت مذمت کی ہے جو بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کشمیریوں کے ساتھ پاکستان کی کمٹمنٹ الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، وزیراعظم شہباز شریف
’پاکستان کا مؤقف واضح، اصولی اور غیر متزلزل ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام تبھی ممکن ہے جب جموں و کشمیر کے تنازعے کا منصفانہ اور پُرامن حل کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نکالا جائے۔‘
پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہےانہوں نے کہا کہ پاکستان کے 240 ملین عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑے ہیں۔
’ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ وہ اپنی جدوجہد میں اکیلے نہیں۔ پاکستان کشمیر کاز کے لیے اپنی حمایت اور وابستگی سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا، یہاں تک کہ انصاف ہو جائے اور عالمی برادری کا کیا ہوا وعدہ حقِ خودارادیت پورا ہو جائے۔ ان شاء اللہ، وہ دن دور نہیں جب کشمیر کو آزادی نصیب ہوگی۔ ‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
وزیراعظم شہباز شریف یوم سیاہ جموں و کشمیرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف یوم سیاہ جموں و کشمیر وزیراعظم شہباز شریف کشمیری عوام نے کہا کہ بھارت نے کے لیے
پڑھیں:
2010 کے این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے قربانی دی، وزیراعظم شہباز شریف
فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2010 کے این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے تاریخی قربانی دی، وفاق کی روح باہمی قربانی اور بھائی چارے میں پوشیدہ ہے۔
اسلام آباد میں بلوچستان ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صوبوں کے درمیان اتفاق رائے پاکستان کی مضبوطی کی بنیاد ہے، ہم پہلے پاکستانی اور بعد میں صوبوں کے مکین ہیں، ہم سب کو مل کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیا تھا، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے ہر روز امن کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، بلوچستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں، انہیں ترقی میں برابر شریک ہونا ہوگا۔
پاکستان اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات سے متعلق دوسرے دور کا اہم اجلاس آج ترکیہ میں ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ کیا وجوہات ہیں جن کی بنا پر بے امنی پیدا ہوئی؟ اتحاد ، محبت اور عزم سے بلوچستان سے پشاور تک ترقی ممکن ہے، ہم چاہتے ہیں کہ خونی روڈ کو امن کی سڑک میں تبدیل کردیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام صوبے ایک خاندان ہیں، پاکستان فیملی ہے۔ امن، اتحاد اور بھائی چارہ ہی ترقی کی ضمانت ہے، انشا اللّٰہ پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا۔