اسلام آباد پولیس کا انوکھا کارنامہ: عمران خان کی بریت کے باوجود دوبارہ چالان جمع
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
اسلام آباد پولیس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں بریت کے باوجود پولیس نے ان ہی کے خلاف دوبارہ چالان جمع کرادیا۔
تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اس کیس میں ٹرائل کی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالت کو یاد دلایا کہ عمران خان اس مقدمے میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ27 فروری 2024 کو جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے آزادی مارچ کیس میں عمران خان سمیت دیگر ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔
یہ مقدمہ تھانہ ترنول میں درج کیا گیا تھا جس کا نمبر627 ہے۔ حیران کن طور پر، پولیس نے اسی مقدمے میں — جس میں عمران خان کو بری کیا جا چکا تھا — دوبارہ چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
برازیل میں انوکھا واقعہ: شہری نے انشورنس رقم کیلیے اپنی ہی لگژری گاڑی کو آگ لگا دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برازیل: ایک حیران کن واقعے میں ایک برازیلی شہری نے انشورنس رقم حاصل کرنے کے لیے اپنی ہی قیمتی گاڑی کو نذرِ آتش کر دیا، تاہم اس کی چالاکی سی سی ٹی وی کیمرے کی آنکھ سے نہ بچ سکی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعہ 5 اکتوبر کو ریاست پاراناکے علاقے لاپا میں پیش آیا، جب ایک شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ اسے نامعلوم مسلح افراد نے ٹریفک میں روک کر اس کی پورش 911 کیریرا میں باندھ دیا اور گاڑی کو ایک ویران علاقے میں لے جا کر آگ لگا دی۔
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ محض قسمت سے بچ گیا کیونکہ کچھ راہگیروں نے اس کی چیخیں سن کر گاڑی کا دروازہ توڑا اور اسے نکال لیا، اس نے دعویٰ کیا کہ اسے معمولی جھلسنے کے زخم آئے ہیں اور اسے اپنے مبینہ حملہ آوروں کے بارے میں کوئی علم نہیں۔
پولیس کی تحقیقات نے معاملہ پلٹ دیا، قریبی فارم ہاؤس کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ وہی شخص خود اپنی پورش کار کو آگ لگا رہا تھا۔
تحقیقاتی افسران کے مطابق ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے اپنی گاڑی کو جان بوجھ کر جلایا تاکہ انشورنس کلیم حاصل کر سکے، پولیس نے معاملے کو فراڈ اور جھوٹی رپورٹنگ کے تحت درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
پولیس کے مطابق اگر جرم ثابت ہوگیا تو ملزم کو جیل اور بھاری جرمانے دونوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔