ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ و دیگر کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے صدر ہائیکورٹ بار واجد گیلانی کیساتھ مبینہ لڑائی جھگڑے اور تشدد کے کیس میں ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ و دیگر کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی۔
انسداددہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس پر سماعت کی، ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر دلائل نہ ہوسکے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو ضمنی دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی، عدالت نے اگلی سماعت پر فریقین کے وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی۔
ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ ودیگر کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدالت عظمیٰ کا ایمان مزاری کےخلاف ٹرائل روکنےکاحکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے متنازع ٹویٹس کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف ٹرائل روکنے کا حکم دے دیا ہے ۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ایمان مزاری کی ٹرائل رکوانے کی درخواست پر سماعت کی، بنچ میں جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی شامل تھے۔
عدالت عظمیی نے حکم دیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے تک ٹرائل روکا جائے اور اسلام آباد ہائی کورٹ تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کرے عدالتی حکم میں کہا گیا کہ توقع کی جاتی ہے کہ ہائی کورٹ دونوں فریقین کو مکمل سن کر جلد فیصلہ کرے گی۔
دوران سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ ہم آرڈر لکھوا رہے ہیں آپ کو کوئی اعتراض نہیں ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا اسد نے کہا کہ اعتراض تو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اٹھایا ہے لیکن چلیں ٹھیک ہے۔
وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم اس شہر میں صرف آپ کے پاس ہی آسکتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے جواب دیا کہ اب آپ سیاسی باتیں کرنا شروع ہوگئے ہیں، جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس مرتبہ آپ نے کوئی شعر نہیں سنایا وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ابھی شعر سنا دیتا ہوں، انہوں نے شعر سنایا” ہم آہ بھی کرتے ہیں ہو جاتے ہیں بدنام، وہ قتل بھی کرتے ہیں تو بدنام نہیں ہوتے“۔
فیصل صدیقی کے شعر سنانے پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ یہ تو پرانا شعر ہے جو آپ پچھلی مرتبہ سنا چکے تھے، جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں ایک بار پھر قہقہے لگ گئے۔
بعدازاں عدالت نے فیصلہ دونوں فریقین کی باہمی رضامندی سے جاری کیا، عدالتی کارروائی کے دوران ناروے کے سفیر بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar