سپریم کورٹ نے متنازع ٹوئیٹس کیس میں ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کا ٹرائل روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
سپریم کورٹ نے ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کی ٹرائل روکنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے تک ٹرائل روکنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ہائیکورٹ کو اپیل پر جلد از جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:متنازع ٹوئٹس کیس: ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی قلابازیاں جاری
یاد رہے کہ یہ کیس متنازع ٹوئیٹس کے معاملے سے متعلق ہے، جس میں ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ دونوں وکیل ہیں اور ٹرائل کے دوران احتجاجی اقدامات بھی کرتے رہے۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کسی صورت ماتحت عدلیہ کے ججز کو بے توقیر نہیں ہونے دیا جائے گا اور حکومت کو بھی کسی کے خلاف بغیر قانونی کارروائی کے سزا دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ میں دائر اپیل کے فیصلے تک ٹرائل کورٹ کو کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اپیل پر جلد فیصلہ کرے تاکہ قانونی عمل شفاف اور بروقت ہو۔
یہ بھی پڑھیں:ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر فردِ جرم عائد، ملزمان کی جج سے تلخ کلامی
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ دونوں وکلا کا کردار بھی بہت اچھا نہیں رہا، اور ٹرائل کے دوران انہوں نے احتجاجی اقدامات کیے، تاہم عدلیہ کے تقدس کو کسی بھی حال میں کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اس فیصلے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اپیل پر جلد از جلد فیصلہ کرے گی، جس کے بعد ٹرائل کے آئندہ مراحل طے ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمان مزاری سپریم کورٹ ہادی چٹھہ ہاشم کاکڑ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایمان مزاری سپریم کورٹ ہادی چٹھہ ہاشم کاکڑ ایمان مزاری اور ہادی سپریم کورٹ نے ہادی چٹھہ
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ڈی لسٹ مقدمات سے متعلق نئی پالیسی تشکیل دیدی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے ڈی لسٹ مقدمات کی فوری سماعت سے متعلق نئی پالیسی جاری کر دی۔ سپریم کورٹ نے انصاف کی فراہمی کو مؤثر اور بروقت بنانے کے لیے اہم پیش رفت کرتے ہوئے ڈی لسٹ ہونے والے مقدمات سے متعلق نئی پالیسی تشکیل دے دی ہے۔ ڈی لسٹ مقدمات کو اسی روز دستیاب بنچز کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا، جبکہ دستیاب بنچز ایسے مقدمات کی سماعت ساڑھے 11 بجے کے بعد کریں گے۔