اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق—فائل فوٹو

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) سے 40 ارب ڈالرز سے متعلق سوال پوچھ لیا۔

سردار ایاز صادق نے سوال اٹھایا کہ چیئرمین نیب بتائیں کہ یہ 40 ارب ڈالرز اب کیوں اکٹھے ہوئے ہیں؟ نیب پہلے کیا کر رہی تھی؟

انہوں نے کہا کہ نیب پہلے سیاسی انتقام لینے میں مصروف تھا، ادارے سے سیاستدان، کاروباری شخصیات اور نوکری پیشہ افراد بھی محفوظ نہیں تھے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس سے قبل نیب میں وہ لوگ تھے، جنہوں نے اسے ذاتی جاگیر بنا لیا تھا، چیئرمین نیب کا بڑا دل ہے کہ نیب کے متاثرین سے گھر جا کر معذرت کی۔

اُن کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اپنے ادارے کے اندر احتساب کیا، افسران کی عزتیں بحال کرائیں اور کاروباری افراد کا اعتماد بحال کیا۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ سرکاری افسران اور کاروباری شخصیات کو کوئی بلیک میل کرے ہمیں لکھ کر دیں، ای سی ایل میں ہزاروں ایسے افراد تھے، جن کا کوئی تعلق نہیں بنتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سوچ نہیں سکتا تھا کہ میں ایک روز نیب کی تقریب میں آؤں گا، اس سے پہلے ہم نیب کی حوالات کا سوچ سکتے تھے تقریب میں آنے کا نہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کو نیب پر فخر ہے، نیب نے جو ریکوریاں کی ہیں وہ قومی خزانے میں جائے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق چیئرمین نیب نے کہا کہ

پڑھیں:

ملک میں پانی کی کمی سے متعلق تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد:

ملک بھر میں پانی کی شدید قلت سے متعلق وزارت آبی وسائل نے تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی جس میں ملک میں تیزی سے بڑھتی آبادی کے باعث پانی کی دستیابی میں نمایاں کمی کا انکشاف کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 2017 سے 2023 تک پاکستان کی آبادی میں چار کروڑ افراد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سالانہ فی کس پانی کی دستیابی میں 154 کیوبک میٹر کمی واقع ہوئی۔ وزارت نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ رفتار برقرار رہی تو 2030 تک پاکستان کی آبادی 28 کروڑ 80 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آبادی میں اضافے کے باعث 2030 میں سالانہ فی کس پانی کی دستیابی مزید کم ہوکر 795 کیوبک میٹر تک رہ جانے کا اندیشہ ہے جو ملک کے لیے سنگین پانی بحران کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

صوبوں کے اعدادوشمار بھی رپورٹ میں شامل کیے گئے جن کے مطابق خیبر پختونخوا میں سالانہ فی کس پانی کی دستیابی کم ہوکر 679 کیوبک میٹر رہ گئی ہے۔ پنجاب میں یہ مقدار 760 کیوبک میٹر، سندھ میں 1169 کیوبک میٹر جبکہ بلوچستان میں فی کس دستیابی 928 کیوبک میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

وزارت آبی وسائل نے رپورٹ میں تجویز کیا کہ ملک بھر میں پانی کے ذخائر میں اضافے، مؤثر انتظام اور آبادی میں غیر معمولی اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے، ورنہ پانی کا بحران آنے والے برسوں میں سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر کی اپوزیشن کو پھرمذاکرات کا راستہ اپنانے کی تجویز
  • مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، ایاز صادق کا اپوزیشن کو پیغام
  • پانی کی قلت سنگین قومی مسئلہ، حل کیلئے سٹیک ہولڈرز کو اقدامات کرنا ہونگے: ایاز صادق
  • اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید ملاقا ت کررہے ہیں
  • بدعنوانی قومی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، سردار ایاز صادق
  • اسلام آباد، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق،چیئرمین کشمیر کمیٹی رضا قاسم نون اورحریت رہنما کشمیرگیلری کے افتتاح کے موقع پر دعا کررہے ہیں
  • قومی اسمبلی اجلاس: ایوان میں کسی رکن کے پیسے گرنے پر اسپیکرکا اعلان، 12 اراکین نے ہاتھ کھڑےکر دیے
  • ملک میں پانی کی کمی سے متعلق تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش
  • اسپیکر قومی اسمبلی کی سیاسی کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کی پیشکش