کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سلمان آغا جنوبی افریقہ ہرانے کے لیے پرامید
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
پاکستان ٹی 20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے جنوبی افریقہ کے خلاف منگل سے شروع ہونے والی 3 میچوں کی سیریز سے قبل ٹیم کی کارکردگی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کسی بھی حریف کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ کیخلاف ٹی20 میچز میں پنک تھیم کٹ متعارف کرنے کا مقصد کیا ہے؟
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹی 20 کل راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ باقی 2 میچز 31 اکتوبر اور 2 نومبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوں گے۔
نئے اور پرانے کھلاڑیوں کا شاندار امتزاجپاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر گفتگو کرتے ہوئے کپتان نے کہا کہ ہماری ٹیم میں نئے اور واپس آنے والے کھلاڑیوں کا دلچسپ امتزاج ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک متوازن اور کامل اسکواڈ ہے اور میں اس ٹیم کی قیادت کرنے پر بہت پرجوش ہوں اور امید ہے کہ شاندار سیریز ہوگی۔
مزید پڑھیے: پاکستان جنوبی افریقہ ٹی 20 سیریز، ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
سلمان علی آغا نے یاد دلایا کہ حال ہی میں بنگلہ دیش کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے صفر کے مقابلے میں 3 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
کپتان نے کہا کہ ہم نے بنگلہ دیش کے خلاف شاندار کرکٹ کھیلی اور میں پرامید ہوں کہ جنوبی افریقہ کے خلاف بھی مثبت نتائج آئیں گے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا جنوبی افریقہ اور پاکستان کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں عشائیہ
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اپنے منصوبوں پر تسلسل سے عمل کرنا ہے اور ہماری ٹیم میں وہ قابلیت ہے جو کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتی ہے۔
’جنوبی افریقہ کی ٹیم خطرناک ہے لیکن ہم بھی تیار ہیں‘سلمان آغا نے ساتھ ہی جنوبی افریقہ کی مضبوط ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ان کے چند اہم کھلاڑی زخمی ہیں مگر مہمان ٹیم اب بھی ایک خطرناک حریف ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ڈیوڈ ملر اور جیرالڈ کوٹزی انجری کا شکار ہیں مگر کرکٹ میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے متبادل کھلاڑی بھی بہت اچھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ رینکنگز میں پاکستان کی تنزلی
کپتان نے کہا کہ جنوبی افریقہ ایک شاندار ٹیم ہے لہٰذا ہمیں بہترین کارکردگی دکھانی ہوگی تاکہ انہیں شکست دے سکیں اور ہم یہی کرنے کے لیے تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ کے نے کہا کہ انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
عالمی فوڈ ٹرینڈز کا تاریک پہلو، زمین کس طرح اپنی پیداواری صلاحیت کھو رہی ہے؟
دنیا بھر میں مقبول ہونے والے فوڈ ٹرینڈز جیسے ’دبئی چاکلیٹ‘، ماچا ٹی اور کینوآ نہ صرف صارفین میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں بلکہ ماحولیاتی اور زرعی بحرانوں کو بھی جنم دے رہے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابق دبئی چاکلیٹ میں استعمال ہونے والے پستے کی عالمی طلب میں 2023 کے بعد غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث یورپی یونین میں پستہ کی درآمدات ایک سال میں ایک تہائی بڑھ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:سویڈن کے جزیرے پر ڈرون سے فوڈ ڈیلیوری کا آغاز
تاہم اس مانگ نے خشک علاقوں میں پانی کے شدید بحران کو جنم دیا ہے، کیونکہ ایک کلوگرام پسطا پیدا کرنے کے لیے 10 ہزار لیٹر سے زیادہ پانی درکار ہوتا ہے۔
اسی طرح، جاپان میں ماچا ٹی کی بڑھتی ہوئی مانگ نے قیمتوں کو دوگنا کر دیا ہے، جب کہ سپلائی میں شدید کمی دیکھی جا رہی ہے۔ چائے کے کئی روایتی کاشت کار اس دباؤ کے باعث کاروبار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’فوڈ فار لائف‘ خوراک کا نیا بیانیہ
ادھر جنوبی امریکا میں کینوآ کی مانگ نے زمین کی زرخیزی کو نقصان پہنچایا ہے۔ پیرو اور بولیویا میں کاشتکاروں نے منافع کے لالچ میں زمین کو وقفے کے بغیر استعمال کرنا شروع کیا، جس سے مٹی کی ساخت متاثر اور چراگاہیں ختم ہو گئیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فوڈ ٹرینڈز کے پیچھے دوڑنے والے ممالک اور صارفین کو پائیدار سوچ اپنانا ہوگی۔ ترقیاتی اداروں نے زور دیا ہے کہ کسانوں کو ایک ہی فصل پر انحصار ختم کر کے مقامی اور عالمی منڈیوں کے درمیان توازن قائم کرنا چاہیے تاکہ ماحول اور معیشت دونوں محفوظ رہ سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پستہ دنئی چاکلیٹ فوڈ ٹرینڈ کینوآ نہ ماچا ٹی