پنجاب حکومت کااپنی سائبرکرائم ایجنسی بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
لاہور:پنجاب حکومت نے سائبر کرائمز سے نمٹنے کےلیے این سی سی آئی اے جیسی اپنی ایجنسی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی کارکردگی سے ناخوش اور سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے پنجاب حکومت نے صوبے میں اپنی علیحدہ ایجنسی قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا اور کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے پنجاب میں سائبر کرائم وِنگ قائم کیا جائے گا۔
اس حوالے سے ایک سینئر عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے شکایات کو موثر انداز میں حل نہیں کر پا رہی اور ان کی کارروائی میں اکثر غیر معمولی تاخیر ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے پنجاب کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں سائبر جرائم کے تیزی سے بڑھنے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک علیحدہ وِنگ کی ضرورت محسوس کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی ادارے این سی سی آئی اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی اور پنجاب حکومت کو سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی مشکلات کا سامنا ہے جہاں خاص طور پر سیاسی مخالفین شریف خاندان کو نشانہ بناتے ہیں۔
اس کے علاوہ صوبائی وزراءبھی اس کا شکار ہیں جن میں وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری بھی شامل ہیںجنہوں نے آن لائن کردار کشی کیخلاف این سی سی آئی اے میں شکایات درج کروائی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ اب عظمیٰ بخاری این سی سی آئی اے میں اینکرپرسن مبشر لقمان کیخلاف بھی پیکا کے تحت ہتکِ عزت کے الزام میں کارروائی کا کہہ چکی ہیں۔
اس کی روشنی میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کے سائبر کرائمز سے نمٹنے کےلیے این سی سی آئی اے جیسی اپنی ایجنسی بنانے کے فیصلے پر یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ مجوزہ صوبائی سائبر کرائم وِنگ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے تو نہیں بنایا جا رہا؟۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سی سی آئی اے پنجاب حکومت
پڑھیں:
اوور سیز پاکستانیوں کو پنجاب حکومت کی جانب سے بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے خصوصی اقدام اٹھاتے ہوئے اوورسیز پاکستانی پراپرٹی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت عدالتی افسران کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔
اس اقدام کے تحت خصوصی عدالتوں کے قیام کا عمل شروع ہو گیا ہے اور ابتدائی طور پر مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی نامزدگی کی منظوری دی گئی ہے۔
لیسکو کی جانب سے سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت مقرر
محکمہ قانون اور ہائیکورٹ میں عدالتی افسران کی تعیناتی کے لیے مشاورتی عمل مکمل ہو چکا ہے، اور ان عدالتوں کے قیام کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کے جائیداد کے تنازعات کو فوری اور مؤثر طریقے سے حل کرنا ہے۔ خصوصی عدالتوں کو مقدمات کی تیز رفتار سماعت اور عدالتی افسران کو جلد فیصلے کرنے کے لیے خصوصی اختیارات دیے جائیں گے۔
اس اقدام سے اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بحال ہوگا اور قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائیاں بھی تیز ہوں گی۔ حکومت پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحات میں شامل کیا ہے اور ہائیکورٹ کی مشاورت سے جلد عدالتی افسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا تاکہ انصاف کی فراہمی کے لیے ایک جامع اور مؤثر عدالتی نظام فعال کیا جا سکے۔
امتحانات سے قبل ہی لاہور بورڈ کی نااہلی سامنے آگئی