Jasarat News:
2025-10-29@18:12:44 GMT

پنجاب حکومت کااپنی سائبرکرائم ایجنسی بنانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:پنجاب حکومت نے سائبر کرائمز سے نمٹنے کےلیے این سی سی آئی اے جیسی اپنی ایجنسی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی کارکردگی سے ناخوش اور سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے پنجاب حکومت نے صوبے میں اپنی علیحدہ ایجنسی قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

 وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا اور کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے پنجاب میں سائبر کرائم وِنگ قائم کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ایک سینئر عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے شکایات کو مو ¿ثر انداز میں حل نہیں کر پا رہی اور ان کی کارروائی میں اکثر غیر معمولی تاخیر ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے پنجاب کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں سائبر جرائم کے تیزی سے بڑھنے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک علیحدہ وِنگ کی ضرورت محسوس کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی ادارے این سی سی آئی اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی اور پنجاب حکومت کو سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی مشکلات کا سامنا ہے جہاں خاص طور پر سیاسی مخالفین شریف خاندان کو نشانہ بناتے ہیں۔

 اس کے علاوہ صوبائی وزراءبھی اس کا شکار ہیں جن میں وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری بھی شامل ہیںجنہوں نے آن لائن کردار کشی کیخلاف این سی سی آئی اے میں شکایات درج کروائی تھی۔

بتایا جارہا ہے کہ اب عظمیٰ بخاری این سی سی آئی اے میں اینکرپرسن مبشر لقمان کیخلاف بھی پیکا کے تحت ہتکِ عزت کے الزام میں کارروائی کا کہہ چکی ہیں۔

 اس کی روشنی میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کے سائبر کرائمز سے نمٹنے کےلیے این سی سی آئی اے جیسی اپنی ایجنسی بنانے کے فیصلے پر یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ مجوزہ صوبائی سائبر کرائم وِنگ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے تو نہیں بنایا جا رہا؟۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سی سی آئی اے پنجاب حکومت

پڑھیں:

پنجاب حکومت کا  سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 میں ترمیم کا فیصلہ

سٹی42: پنجاب حکومت نے پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے تحت تمام سروسز کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کی تیاری کر لی گئی ہے۔

 حکومت نے "پازیٹو لسٹ" کی بجائے "نیگیٹو لسٹ" نظام متعارف کروانے کا ارادہ کیا ہے، جس کے مطابق تمام سروسز قابلِ ٹیکس ہوں گی سوائے ان کے جو پہلے شیڈول میں مستثنیٰ قرار دی جائیں گی۔

ہنڈائی ٹکسن ہائبرڈ بغیر سود کے آسان اقساط میں حاصل کریں

ترمیم کے تحت پہلے شیڈول میں ٹیکس فری سروسز اور دوسرے شیڈول میں ٹیکس ایبل سروسز درج ہوں گی۔ ایکٹ کی سیکشن 3 میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اور سیکشن 3 اے شامل کی گئی ہے جس میں "ٹیکس فری سروسز" کی وضاحت کی گئی ہے۔

مجوزہ ترمیم میں ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے اصولوں میں نئی پابندیاں شامل کرنے کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے، جس کے تحت ٹیلی کام، ٹرانسپورٹ اور دیگر سروسز پر ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کی حد مقرر کی جا سکے گی۔ تجارتی املاک کے کرایے کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لانے کی تجویز شامل ہے، جبکہ پنجاب حکومت کو نئے شیڈولز میں ردوبدل کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔

برائلر مرغی کے گوشت   کی قیمت میں  حیران کن کمی

یہ ترامیم پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد لاگو کی جائیں گی، جس کے بعد صوبے میں سروسز پر ٹیکس کا نظام مزید جامع اور منظم ہو جائے گا۔
 


 
 

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی وقارالدین سید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
  • نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی میں سرجری کی ابتدا ، ڈائریکٹر جنرل برطرف
  • سید خرم علی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل تعینات
  • رشوت کا الزام، ایڈیشنل ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی چودھری سرفراز سمیت 4 افسر گرفتار
  • ایف آئی اے نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت چار افسران کو گرفتار کرلیا
  • سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت پنجاب کا اتھارٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
  • سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت پنجاب کا اتھارٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا  سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 میں ترمیم کا فیصلہ
  • نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی میں بڑے لیول پر سرجری کی تیاری