مفتی تقی عثمانی مسلم دنیا کی دوسری بااثر ترین شخصیت قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مفتی تقی عثمانی کو مسلم دنیا کی دوسری بااثر ترین شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
اردن کے رائل انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز نے سال 2026 کے لیے دنیا کے 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست جاری کر دی ہے۔
فہرست کے مطابق قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سب سے بااثر مسلم شخصیت قرار پائے ہیں، جبکہ پاکستان کے معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی دوسرے نمبر پر ہیں۔
ٹاپ 50 شخصیات میں پاکستان کے دیگر ممتاز علما بھی شامل ہیں، جن میں مولانا طارق جمیل، تبلیغی جماعت کے امیر مولانا نذرالرحمان اور دعوتِ اسلامی کے سربراہ مولانا الیاس قادری کے نام نمایاں ہیں۔
پاکستان سے وزیراعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، میر شکیل الرحمٰن، حامد میر، حافظ نعیم الرحمٰن، عمران خان، ڈاکٹر عمر سیف، ملالہ یوسفزئی اور دیگر نمایاں شخصیات بھی 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کی گئی ہیں۔
اس فہرست میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای، ترکی کے صدر رجب طیب اردوان، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور برکینا فاسو کے صدر کیپٹن ابراہیم تراورے بھی شامل ہیں۔
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم، آذربائیجان کے صدر الہام علییف، ترک انٹیلیجنس چیف ابراہیم قالن، فلسطینی رہنما خالد مشعل اور شام کے صدر احمد الشرع بھی بااثر مسلم رہنماؤں کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ویب ڈیسک
مقصود بھٹی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے صدر
پڑھیں:
دبئی میں ہزاروں ملازمتوں کے دروازے کھل گئے؛ جدید لیکن سستے اسکولوں کی تعمیر
متحدہ عرب امارات کی سالانہ حکومتی اجلاس میں دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے اہم اور انقلابی منصوبوں کی منظوری دیدی۔
عرب میڈیا کے مطابق ان منصوبوں کا مقصد دبئی کو دنیا کے سب سے خوبصورت، قابلِ رہائش اور صحت مند شہروں میں شامل کرنا ہے۔
دبئی کے ولی عہد کے بقول ان منصوبوں کے ذریعے 15 ہزار نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں جدید مگر سستے نجی اسکولز بھی کھولے جائیں گے۔
ان منصوبوں میں عوامی پارکس، ایوی ایشن ٹیلنٹ پروگرام، مالیاتی دیوالیہ پن عدالت کے قیام، اور کینسر کی ابتدائی تشخیص کے نظام جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
یہ اقدامات دبئی کی معیشت کو دگنا کرنے اور نجی شعبے میں 65 ہزار اماراتی شہریوں کے روزگار کے ہدف کا حصہ ہے۔
دبئی اسپورٹس کونسل کی پیش کردہ اسپورٹس سیکٹر اسٹریٹجک پلان 2033 کو بھی منظور کیا گیا۔ جس کا مقصد دبئی کو دنیا کا کھیلوں کا عالمی مرکز بنانا ہے۔
یہ منصوبہ 19 پروگرامز اور 75 اقدامات پر مشتمل ہے، جو 17 اہم کھیلوں خاص طور پر نوجوانوں اور خصوصی افراد پر توجہ دے گا۔
ایگزیکٹیو کونسل نے "فنانشل ریسٹرکچرنگ اینڈ انسولونسی کورٹ" کے قیام کی منظوری دی، جو کاروباری اداروں کی قرض ادائیگی، مالی تنظیم نو، اور اثاثہ جات کے تحفظ میں معاونت کرے گی۔
اس اقدام کا مقصد دبئی کو دنیا کے تین بڑے مالیاتی مراکز میں شامل کرنا ہے۔
شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ یہ منصوبے دبئی کے اس وژن کا حصہ ہیں جس کے تحت ہر شہری کو خوشحال، صحت مند اور پُرامن زندگی کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔