بینکاک(انٹرنیشنل ڈیسک) تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی سرحد پر تازہ جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، یہ واقعات اُس وقت پیش آئے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے ہونے والا جنگ بندی معاہدہ چند ہی دنوں میں ناکام ہو گیا۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق، سرحدی علاقے میں جمعرات کو فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم ایک شہری ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ یہ جھڑپیں تھائی لینڈ کے صوبے سا کیؤ اور کمبوڈیا کے صوبے بانتیے مین چیے کے درمیان واقع علاقے میں ہوئیں۔

کمبوڈیا کے وزیراعظم ہُن مینیٹ نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے شمال مغربی علاقے پری چان میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی ”انسانی ہمدردی کے اصولوں اور حالیہ امن معاہدے کی روح کے منافی ہے۔“

علاقے کی ایک مقامی رہائشی ہُل مالِس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ”ہم کچھ نہیں کر رہے تھے، بس اچانک فائرنگ شروع ہو گئی۔ میں بہت خوفزدہ ہوں اور اپنے گھر سے بھاگ رہی ہوں۔“ ان کے شوہر تھونگ کِملینگ نے کہا کہ ”تھائی فوج نے تقریباً 15 منٹ تک مسلسل فائرنگ کی۔“

تھائی فوج کے ترجمان ونتھائی سُووری نے الزام عائد کیا کہ کمبوڈین فوجیوں نے ”تھائی علاقے میں گولیاں برسائیں“ جس کے بعد دونوں جانب سے جوابی کارروائی ہوئی۔

یہ سرحدی تنازع کئی صدیوں پرانا ہے، جس کی جڑیں فرانسیسی نوآبادیاتی دور میں بنائے گئے اُن نقشوں میں ہیں جنہیں تھائی لینڈ غلط قرار دیتا ہے۔ سرحد کے قریب موجود کئی تاریخی مندروں پر دونوں ممالک دعویٰ کرتے ہیں۔

رواں سال جولائی میں دونوں ممالک کے درمیان پانچ روز تک جاری رہنے والی لڑائی میں 43 افراد ہلاک اور تین لاکھ افراد بے گھر ہوئے تھے۔ بعد ازاں اکتوبر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے ملائیشیا میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا، جسے ٹرمپ نے اپنی ”امن پسندی کی کامیابی“ قرار دیا تھا۔

تاہم، اس ہفتے پیر کے روز ایک تھائی فوجی بارودی سرنگ کے دھماکے میں زخمی ہوا، جس کے بعد تھائی لینڈ نے کمبوڈیا پر نئی بارودی سرنگ بچھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے معاہدے پر عمل معطل کر دیا۔

منگل کے روز تھائی وزیراعظم اناتھن چَرن ویرَکُل نے سرحدی محاذ کا دورہ کرتے ہوئے کہا، “ہم آج سمجھتے ہیں کہ امن کے لیے کیا گیا معاہدہ اب ختم ہو چکا ہے۔”

بعد ازاں وزارتِ خارجہ کے ترجمان نِکورن دیج بالانکورا نے وضاحت کی کہ تھائی لینڈ نے معاہدے سے باضابطہ علیحدگی نہیں اختیار کی، بلکہ اس پر عمل درآمد صرف ”عارضی طور پر روکا گیا ہے“۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، جنگ بندی کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ سرحدی تنازعات حل نہیں ہوئے، اور کسی بھی وقت کشیدگی دوبارہ بڑھ سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دونوں ممالک تھائی لینڈ ہلاک اور زخمی ہو

پڑھیں:

جو بائیڈن انتخابی دھاندلی سے اقتدار میں آئے‘ ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا برملا یہ کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کرپٹ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن ملکی تاریخ کے وہ بدترین صدر ہیں جو کرپٹ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے۔ موجودہ امریکی صدر ٹرمپ نے جوبائیڈن کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن کی افغانستان میں پسپائی ذلت آمیز واقعات میں سے ایک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن کے فیصلے سے13 امریکی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ جوبائیڈن کی کمزوری دیکھ کر روس یوکرین پر حملہ آور ہوا تھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی الزام لگا یا کہ بائیڈن کے دور اقتدار میں فلسطینی تنظیم حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔

محمد ایوب

متعلقہ مضامین

  • کمبوڈیا: تھائی لینڈ کی سرحدی فائرنگ میں پانچ شہری زخمی
  • پیوٹن کا ’سوجا اور زخمی‘ ہاتھ، روسی صدر کس بیماری کا شکار ہوگئے؟
  • میرواعظ کشمیر نے دہلی بم دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا
  • تھائی لینڈ نے کمبوڈیا سے امن معاہدہ معطل کردیا
  • بھارت کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے تاریخی ہوگا، ٹرمپ کا اعلان
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق، 5 افراد زخمی
  • جو بائیڈن انتخابی دھاندلی سے اقتدار میں آئے‘ ٹرمپ
  • تھائی لینڈ نے کموڈیا کے ساتھ ٹرمپ ثالثی میں طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا
  • تھائی لینڈ نے ٹرمپ کی ثالثی میں کمبوڈیا کے ساتھ طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا