بشریٰ بی بی کا حکومتی معاملات میں کردار؛ عالمی جریدے کی رپورٹ پر عظمیٰ بخاری بول پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
لاہور:
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے حکومتی معاملات میں کردار کے حوالے سے عالمی جریدے کی رپورٹ پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل سامنے آ گیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے برطانوی جریدے کی بشریٰ بی بی کے بارے میں رپورٹ کو سو فیصد درست اور حقائق کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد بشریٰ بی بی کے کارناموں کے چرچے عالمی میڈیا میں ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی جریدے کی رپورٹ نے جعلی پیرخانے اور روحانیت میں چھپی شیطانیت سے پردہ اٹھایا ہے۔ جو مخالفین کو کہتا تھا چھوڑوں گا نہیں وہ خود جعلی طریقے سے اپنی زوجہ تک پہنچائی جانے والی معلومات کو روحانیت سمجھتا تھا۔ 4 سال تک کوچ اور پیرنی نے بانی پی ٹی آئی کو بیوقوف بنایا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کے دعویدار سے بشری بی بی حلال کرپشن کرواتی رہی۔ پنکی،گوگی ،کوچ اور بزدار نے مل کر بانی پی ٹی آئی کوچار سال ڈگڈی پر نچایاْ جادو ٹونے سے جعلی پیر خانے چلتے ملک اور معیشت نہیں چلتے۔ مخالفین کو دیوار میں چنوانے والوں کی روحانیت تین سال سے دفن ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز اور رانا ثنا اللہ کو اسی بشریٰ بی بی کی فرمائش پر مینٹل ٹارچر کیا جاتا تھا۔ آج مریم نواز کی حکومت میں بشریٰ بی بی کو جیل میں بی کلاس کی مکمل سہولیات مہیا کی جارہی ہیں ،یہ اپنا اپنا ظرف ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جریدے کی
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی آئی کا دی اکانومسٹ کے آرٹیکل پر شدید ردعمل، بشریٰ بی بی کے خلاف کردار کشی قرار دے کر قانونی کارروائی کا اعلان
چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کے اس آرٹیکل کو سختی سے مسترد کردیا ہے جس میں بشریٰ بی بی سے متعلق مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے۔ انہوں نے اس رپورٹ کو جھوٹ، شرانگیزی اور کھلی کردار کشی قرار دیتے ہوئے جریدے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔
نجی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی بہادری سے جیل کا سامنا کر رہی ہیں اور صرف عمران خان کی اہلیہ ہونے کی وجہ سے اُنہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اس آرٹیکل کا مقصد بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی بشریٰ بی بی پر عدت سے متعلق ’’گھٹیا اور بے بنیاد‘‘ الزامات لگائے گئے تھے، جن میں وہ باعزت بری ہو چکی ہیں۔ بیرسٹر گوہر کے مطابق موجودہ رپورٹ بھی ایک من گھڑت کہانی ہے اور ایسے ہتھکنڈوں سے بشریٰ بی بی کو توڑا نہیں جا سکتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ جب بشریٰ بی بی جیل میں ہیں، اُس وقت اس نوعیت کے آرٹیکل کا سامنے آنا قابلِ مذمت ہے۔ ان کے مطابق اس طرح کی رپورٹس عموماً ’’اسپانسرڈ‘‘ ہوتی ہیں، اور پارٹی اس کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقت ثابت کرے گا کہ یہ تمام الزامات بے بنیاد اور غلط بیانی پر مبنی ہیں۔
واضح رہے کہ دی اکانومسٹ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی عمران خان کے اہم سیاسی اور سرکاری فیصلوں پر اثرانداز ہوتی تھیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کی آمد کے بعد بنی گالہ میں مبینہ طور پر غیر معمولی رسومات انجام دی جاتی تھیں، جن میں کالے بکرے اور مرغیوں کی قربانیوں سے لے کر قبرستانوں میں ان کے سر پھینکنے تک کے دعوے شامل ہیں۔