اجتماع عام پاکستا کی تاریخ کا ایک منفرد اجتماع ہوگا،جاویدقصور
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (وقائع نگارخصوصی )اجتماعِ عام میں شریک ہونے والے لاکھوں افراد کی مؤثر رہنمائی، آرام دہ رہائش، محفوظ ٹرانسپورٹ اور فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے وسطی پنجاب کے تمام اضلاع میں قائم انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داران کا اہم اجلاس مینارِ پاکستان پر منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کی، جس میں انتظامات کا حتمی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹیوں کے ذمہ داران کی طرف سے اجلاس میں مشاورت اور تفصیلی بریفنگ دی گئی۔امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر سے تشریف لانے والے معزز مہمانوں کی خدمت ہمارے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ جماعت اسلامی کی مرکزی و ضلعی ٹیمیں شب و روز محنت کر رہی ہیں تاکہ اجتماعِ عام کے تمام شرکا کو رہائش، راستوں کی رہنمائی، ٹرانسپورٹ، پارکنگ اور سیکیورٹی کے بہترین اور مثالی انتظامات فراہم کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تاریخی اجتماع میں شامل ہونے والے ہر فرد کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کے لیے ہر ممکن سہولت کو یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس میں ٹریفک مینجمنٹ، رہائش گاہوں کی تیاری، استقبالیہ پوائنٹس، میڈیکل کیمپس، خواتین و فیملی ایریاز، صفائی و سینی ٹیشن، اور سیکیورٹی کمیٹیوں کی تفصیلی رپورٹس پیش کی گئیں۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب نے کمیٹیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اجتماع کے تینوں دن تمام رضاکار بھرپور تعاون اور خوش اسلوبی کے ساتھ مہمان نوازی کا عملی مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہا کہ اجتماعِ عام پاکستان کی تاریخ کا ایک منفرد اور پرامن اجتماع ہوگا جو ملی یکجہتی، اصلاحِ معاشرہ اور مثبت تبدیلی کا پیغام لے کر آئے گا۔ ملک کے کونے کونے سے آنے والے بھائیوں اور بہنوں کو جماعت اسلامی پنجاب کی جانب سے دلی خیر مقدم ہے، اور ہم ان کی آمد کو اپنی کامیابی اور خوش قسمتی سمجھتے ہیں۔محمدجاوید قصوری نے مزید کہا گیا کہ انتظامی کمیٹیاں باہمی ہم آہنگی کے ساتھ ہر لمحہ میدان میں موجود رہیں گی تاکہ کسی بھی قسم کی مشکل یا ضرورت کے وقت فوری معاونت فراہم کی جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پنجاب نے والے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کی تحریک ملک کو شفاف حکمرانی کی طرف لے جائے گی، حافظ نعیم
لاہور:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی مینار پاکستان سے ایک ایسی تحریک کا آغاز کرنے جارہی ہے جو ملک کو شفاف حکمرانی کی طرف لے جائے گی۔
مینار پاکستان لاہور میں 21، 22، 23 نومبر کو منعقد ہونے والے تین روزہ کُل پاکستان اجتماع عام سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں یہ اجتماع غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ پاکستان بیک وقت معاشی، سماجی اور سیاسی بحرانوں سے دوچار ہے اور عوام کو ایسی قیادت کی تلاش ہے جو نظام کی سطح پر حقیقی تبدیلی کی بات کرے نہ کہ محض چہروں کی تبدیلی کو حل سمجھ لے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک بھر سے قافلے کل سے لاہور پہنچنا شروع ہو جائیں گے اور اجتماع تین روز جاری رہے گا۔ مینارِ پاکستان سے اتحاد اور یکجہتی کا وہ پیغام دیا جائے گا جو پورے ملک میں پھیلے گا۔ تین روزہ اجتماع کے آخری روز آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے عدلیہ کے بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں پہلے ہی لوگوں کو بروقت انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں اور اب بھی تقریباً 23 لاکھ مقدمات زیرِ التوا ہیں۔ 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترامیم نے عدالتی ڈھانچے کو مزید کمزور کردیا جس کا نقصان عام شہری کو ہو رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں مختلف مافیاز اور چند اجارہ دار گروہوں کا اثر و رسوخ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ عام شہری شدید دباؤ میں ہیں۔ جاگیردار ٹیکس سے بچ نکلتے ہیں جبکہ تنخواہ دار طبقے پر بوجھ بڑھا دیا جاتا ہے۔ پٹرول اور بجلی سمیت ہر شے پر ٹیکس کا نفاذ عام شہری کی زندگی کو مشکل بنا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مینارِ پاکستان پر انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ خواتین کے لیے الگ اور باوقار رہائش گاہوں کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ "میرا برانڈ پاکستان" کے عنوان سے ایک بازار بھی لگایا جا رہا ہے تاکہ مقامی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔ بزنس کمیونٹی، طلبہ تنظیمیں اور مختلف شعبوں کی نمائندہ شخصیات بھی اجتماع میں شریک ہوں گی۔
انہوں نے بتایا کہ اجتماع میں بیرونِ ملک سے وفود بھی شریک ہوں گے جن میں 42 ممالک کی اسلامی تحریکوں کے سربراہان اور نمائندگان شامل ہیں۔ بنگلہ دیش سے بھی ایک بڑا وفد آرہا ہے، اجتماع میں فلسطینیوں کی نمائندگی بھی ہوگی اور فلسطین کے مقدمے کو بھرپور طریقے سے پیش کیا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کسی جرنیل، بیوروکریٹ یا سیاسی شخصیت کی ملکیت نہیں بلکہ پوری قوم کا ملک ہے۔ جماعت اسلامی نے عالمی سطح پر حالیہ ووٹ کی بھی مخالفت کی ہے جسے فلسطین کی اصل قیادت نے مسترد کیا تھا۔ اس اجتماع سے جو تحریک اٹھے گی وہ پورے پاکستان کو جوڑنے کا ذریعہ بنے گی اور عدل و انصاف پر مبنی وہ نظام سامنے لائے گی جو عوام کو درپیش مسائل کا حقیقی حل دے سکے۔