Al Qamar Online:
2025-11-26@01:16:02 GMT

بھارت،مسلمانوں کےایک سےزیادہ شادی پرپابندی کابل پیش

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

بھارت،مسلمانوں کےایک سےزیادہ شادی پرپابندی کابل پیش

گوہاٹی :ہندوتوا کی پیروکار مودی سرکار نے مسلمانوں کا جینا حرام کررکھا ہے،آسام میں مسلمانوں کے ایک سے زیادہ شادی کرنے پر پابندی کا بل اسمبلی میں آگیا ہے ۔

 گوہاٹی میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے منگل کے روز ریاستی اسمبلی میں ’آسام پروہیبیشن آف پولیگیمی بل 2025‘ Assam Prohibition of Polygamy Bill 2025 پیش کیا، جس کا مقصد کثرتِ ازدواج پر پابندی عائد کرنا ہے۔

 اسپیکر بسواجیت ڈیماری کی اجازت کے ساتھ، سرما نے آسام میں تعدد ازدواج پر پابندی سے متعلق بل متعارف کرایا۔

بل کی پیشی کے وقت کانگریس، سی پی آئی (ایم) اور رایجور دل کے ارکان نے زبین گارگ کی موت پر بحث کے بعد واک آئوٹ کر دیا۔

 اے آئی یو ڈی ایف کے رکن اسمبلی مجیب الرحمن نے کہا کہ تعدد ازدواج پر پابندی کا بل صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور مسلم کمیونٹی کو پریشان کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔

انہوں نے اس بل کو مسلم مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی اور مخصوص آبادی والے علاقوں کو تو استثنادیا گیا ہے لیکن مسلمانوں کو2 شادیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی, ان کے مطابق یہ امتیازی قانون ہے۔

بل میں درج ذیل سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔طلاق کے بغیر دوسری شادی پر 7 سال قید اور بھاری جرمانہ۔پہلی شادی چھپانے پر 10 سال تک قید۔

پولیگیمس شادی کرانے والے قاضی، پادری، کمیونٹی لیڈرز، گاوں ب ±رہ، اور والدین کے خلاف سخت قانونی کارروائی۔

غلط بیانی یا شادی کی معلومات چھپانے والوں کے خلاف بھی سخت سزائیں۔

حکومت کا موقف ہے کہ اس بل کا مقصد خواتین کا تحفظ، شفاف ازدواجی نظام اور ریاست میں یکساں قوانین نافذ کرنا ہے۔

بل پر تفصیلی بحث کے بعد اسے آئندہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

TagsImportant News from Al Qamar.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پر پابندی

پڑھیں:

مسلمان نیویارک، لندن کا میئر بن سکتا ہےلیکن بھارت میں یونیورسٹی کا وی سی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جمعیت علمائے ہند (الف) کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین مولانا ارشد مدنی نے مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ایک مسلمان نیویارک یا لندن کا میئر تو بن سکتا ہے، مگر بھارت میں کسی مسلمان کے لیے یونیورسٹی کا وائس چانسلر بننا تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے۔

دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مسلمان وائس چانسلر بن بھی جائے تو اس کے خلاف مقدمات بنا کر اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جیسا کہ اعظم خان کے ساتھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ الفلاح یونیورسٹی کا سربراہ بھی جیل میں ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ وہ کب تک وہاں رہے گا، حالانکہ اس کے خلاف کیس مکمل طور پر ثابت بھی نہیں ہوا۔

مولانا ارشد مدنی کا کہنا تھا کہ آزادی کے پچھلے 75 برسوں میں مسلمانوں کو تعلیم، قیادت اور انتظامی شعبوں میں آگے بڑھنے سے منظم طریقے سے روکا جاتا رہا ہے۔ ان کے مطابق حکومت کا رویہ ایسا ہے جیسے وہ مسلمانوں کے قدموں تلے کی زمین کھینچ لینا چاہتی ہو، اور بڑی حد تک یہ مقصد حاصل بھی کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مسلمانوں کا حوصلہ شدید طور پر کمزور کر دیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • بابری مسجد کی جگہ تعمیر مندر پر جھنڈا لہرانے پر گہری تشویش ہے، پاکستان
  • بھارت میں اسلاموفوبیا اور تاریخی اسلامی ورثے کی توہین، پاکستان کی عالمی برادری سے نوٹس لینے کی اپیل
  • بھارت میں اسلاموفوبیا اور تاریخی اسلامی ورثے کی توہین، عالمی برادری نوٹس لے
  • گوہاٹی ٹیسٹ: بھارت پر ایک بار پھر ہوم گراؤنڈ میں وائٹ واش کا خطرہ منڈلانے لگا
  • خاتون رکن اسمبلی برقع پہن کر آسٹریلوی پارلیمنٹ پہنچ گئی
  • بھارت میں مسلمانوں سے بدترین امتیازی سلوک پر مولانا ارشد مدنی کے انکشافات، بی جے پی تلملا اٹھی
  • ایشوریا رائے کا مودی کو طمانچہ
  • حیدرآباد میں "بھارت کی تعمیر و ترقی میں مسلمانوں کا حصہ" پر تین روزہ قومی سیمینار
  • مسلمان نیویارک، لندن کا میئر بن سکتا ہےلیکن بھارت میں یونیورسٹی کا وی سی نہیں بن سکتا، مولانا ارشد مدنی