Islam Times:
2025-12-11@21:39:45 GMT

تیل بردار جہاز کی ضبطی بحری قزاقی ہے، وینزوئلا

اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT

تیل بردار جہاز کی ضبطی بحری قزاقی ہے، وینزوئلا

امریکی صدر ٹرمپ نے بھی صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ آج خبروں کے اعتبار سے ایک دلچسپ دن تھا۔ جیسا کہ شاید آپ جانتے ہوں، ہم نے ابھی ابھی وینزوئلا کے ساحل پر ایک بڑے تیل  بردار جہاز کو ضبط کیا ہے۔ دراصل یہ اب تک ضبط کیا گیا سب سے بڑا تیل بردار جہاز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی محاصرے کے شکار وینزوئلا نے امریکہ کی جانب سے اس کے تیل بردار جہاز کی ضبطی کو سرعام چوری اور بین الاقوامی سطح پر بحری ڈاکہ زنی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ واشنگٹن اس ملک کے تیل کے وسائل لوٹنے کی منظم منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ وینزوئلا کی حکومت نے ایک سخت لہجے کے بیان میں امریکی فوج کے ہاتھوں کیریبین سمندر میں اپنے ایک تیل بردار جہاز کے ضبط کیے جانے کی شدید مذمت کی اور اسے دشمنی پر مبنی اقدام اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی قرار دیا۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب امریکہ نے گزشتہ مہینوں میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے نام پر خطے میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔ اسپوتنیک کے مطابق وینزوئلا کی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ جمہوریہ بولیواری وینزوئلا اس اقدام کو، جس کا خود امریکی صدر نے اعتراف کیا ہے، سختی سے رد اور اس کی مذمت کرتا ہے، کیریبین میں ایک تیل بردار جہاز کی ضبطی ایک دشمنانہ اقدام اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکی صدر نے ایسے اقدامات کا اقرار کیا ہو۔ انہوں نے اپنی 2024 کی انتخابی مہم میں کھلے عام اعلان کیا تھا کہ ان کا مستقل ہدف یہ ہے کہ وینزوئلا کا تیل بغیر کسی ادائیگی کے اپنے قبضے میں لے لیں، یہ اعتراف ظاہر کرتا ہے کہ واشنگٹن کی دشمنانہ پالیسی کا مقصد وینزوئلا کے تیل کے وسائل کو لوٹنا ہے۔ ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ امریکی فوج نے وینزوئلا کے ساحل کے قریب ایک تیل بردار جہاز ضبط کر لیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے بھی صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ آج خبروں کے اعتبار سے ایک دلچسپ دن تھا۔ جیسا کہ شاید آپ جانتے ہوں، ہم نے ابھی ابھی وینزوئلا کے ساحل پر ایک بڑے تیل  بردار جہاز کو ضبط کیا ہے۔ دراصل یہ اب تک ضبط کیا گیا سب سے بڑا تیل بردار جہاز ہے۔ دو امریکی حکام نے تصدیق کی کہ یہ کارروائی امریکی کوسٹ گارڈ کی نگرانی میں کی گئی، تاہم جہاز کا نام یا اس کی درست لوکیشن ظاہر نہیں کی گئی۔ وینزوئلا اوپیک کا بانی رکن ملک ہے اور دنیا کے سب سے بڑے ثابت شدہ تیل ذخائر رکھتا ہے۔

اس سے قبل منگل کی رات امریکی بحریہ نے اپنے جنگی طیاروں کے وینزوئلا کے قریب پروازوں کے متعلق کہا کہ طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس جرالد آر فورد کے ایف 18 جنگی طیارے کیریبین کے اوپر پروازیں کر رہے تھے۔ امریکی فوجی دستے اس خطے میں سدرن اسپیر نامی آپریشن کی معاونت کے لیے تعینات ہیں، جو وزارتِ جنگ کی ہدایت پر امریکہ کی سرحدی سلامتی کے لیے جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تیل بردار جہاز وینزوئلا کے امریکی صدر ضبط کیا کہا کہ کیا ہے

پڑھیں:

وینزویلامیں روپوش اپوزیشن رہنما منظر عام پر آگئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اوسلو (انٹرنیشنل ڈیسک) وینزویلا کی نوبیل امن انعام یافتہ اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو تقریباً ایک سال بعد پہلی بار منظر عام پر آگئیں۔ ماچادو طویل عرصے سے وینزویلا میں روپوشن تھیں، تاہم اوسلو پہنچنے کے بعد انہوں نے اپنے ہوٹل کی بالکونی سے ہزاروں حامیوں کا پرتپاک استقبال کیا۔اس دوران حامی آزادی کے نعرے لگاتے رہے جبکہ ماچادو ہاتھ ہلا کر جواب دیتی رہیں۔ماریا کورینا ماچادو نے اس سال کا نوبیل امن انعام وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے آمرانہ طرزِ حکمرانی اور اْن کی مبینہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف کھڑے ہونے پر جیتا تھا۔ وہ بدھ کو ہونے والی مرکزی تقریب میں شرکت نہ کر سکیں اور ان کی بیٹی آنا کورینا سوسا ماچادو نے ان کی جانب سے یہ اعزاز وصول کیا۔ نوبیل کمیٹی کے چیئرمین یورگن واٹنے فریدنیس کے مطابق ماچادو رات گئے اوسلو پہنچیں اور سب سے پہلے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ بعد ازاں ہوٹل کی بالکونی پر آکر انہوں نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کیا۔ ما ریا کورینا ماچادو آخری بار 9 جنوری کو عوامی طور پر دیکھی گئی تھیں، جب انہوں نے مادورو کی تیسری بار صدارت سنبھالنے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ وینزویلا حکومت نے انہیں ملک چھوڑنے کی صورت میں مفرور قرار دینے کی دھمکی دی تھی، اس لیے ان کی پرواز اور روانگی انتہائی خفیہ رکھی گئی۔ ناروے کی اوسلو یونیورسٹی کی لاطینی امریکا ماہر پروفیسر بینیڈکٹے بْل کے مطابق ماچادو کی وطن واپسی پر انہیں گرفتار کیے جانے کا امکان موجود ہے۔ تاہم ان کے مطابق حکومت اب تک ماچادو کے معاملے میں نسبتاً محتاط رویہ اپناتی رہی ہے، کیونکہ ان کی گرفتاری سے عالمی سطح پر شدید سیاسی ردعمل پیدا ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب امریکا نے وینزویلا کے ساحل کے قریب موجود ایک تیل بردار جہاز دی اسکیپر کو قبضے میں لے لیا ۔ امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ جہاز ایک ایسے غیرقانونی شپنگ نیٹ ورک کا حصہ تھا جو مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی مدد میں ملوث ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی، ہوم لینڈ سیکورٹی اور کوسٹ گارڈ نے محکمہ دفاع کی معاونت سے عدالتی وارنٹ پر عمل کرتے ہوئے کارروائی کی۔ رپورٹس کے مطابق اس تیل بردار جہاز پر کئی سال سے پابندی عائد تھی اور اسے وینزویلا اور ایران کے درمیان تیل کی غیرقانونی نقل و حمل کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے صدر نکولاس میدورو پر دباؤ بڑھانے کی مہم تیز کردی ہے، جس کے بعد خطے میں ایسی کارروائیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • وینزویلامیں روپوش اپوزیشن رہنما منظر عام پر آگئیں
  • بنگلہ دیش اور نیدرلینڈز کے درمیان بحری دفاع کے تعاون کے نئے مفاہمتی معاہدے پر دستخط
  • مریخ مشن: ناسا کے میون خلائی جہاز نے چپ سادھ لی، وجہ سمجھنے سے باہر
  • تیل بردار جہاز کی ضبطی بحری قزاقی ہے،
  • امریکا کا بڑا ایکشن! وینزویلا کے قریب تیل بردار جہاز پر قبضہ کرلیا
  • امریکا نے و ینز ویلا کے قریب تیل بردار جہاز قبضے میں لے لیا
  • امریکا نے وینزویلا کے ساحل کے قریب تیل بردار جہاز قبضے میں لے لیا
  • امریکی فورسز کی کمانڈو کارروائی، وینزویلا کے تیل بردار جہاز پر قبضے کی ویڈیو وائرل
  • پاک بحریہ آج بھی ملکی بحری سرحدوں پر آہنی فصیل ہے: فیلڈ مارشل