محبوبہ مفتی کا وقف املاک میں کمی پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ سرکاری ریکارڈ میں بڑھتا ہوا فرق وقف اثاثوں کی شفافیت اور تحفظ کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران علاقے میں 7 ہزار سے زائد روقف املاک کا ریکارڈ ویب پورٹل سے غائب ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے”ایکس“ پر ایک پوسٹ میں بھارتی حکومت کے یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشینسی اینڈ ڈیولپمنٹ پورٹل کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی 7ہزار 2سو 40 کے قریب وقف املاک جبکہ بھارت بھر میں 3.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی وقف املاک کہا کہ
پڑھیں:
13برس میں21 لاکھ بھارتیوں نےانڈین شہریت ترک کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: ہندوتوا کی پیروکار مودی حکومت کے دور میں بھارتیوں کی اکثریت ملک چھوڑ کر جارہی ہے اور دیگر ممالک کی شہریت حاصل کرتے ہوئے بھارتی شہریت ختم بھی کررہی ہے۔
13 برس میں 21 لاکھ کے قریب بھارتی شہریوں نے بھارتی شہریت ترک کرکے غیر ملکی شہریت حاصل کرلی۔
وزیر مملکت برائے امورِ خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں انکشاف کیا کہ گزشتہ5 برس میں تقریباً 9 لاکھ بھارتی شہریوں نے اپنی بھارتی شہریت ترک کر دی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر ملکی شہریت اختیار کرنے کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ وزیر نے بتایا کہ 2020 سے 2024 کے درمیان ترکِ شہریت کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں:
2020: 85,256
2021: 1,63,370
2022: 2,25,620
2023: 2,16,219
2024: 2,06,378
اس طرح 5سال میں کل 8,96,843 افراد بھارتی شہریت چھوڑ چکے ہیں۔
اس کے علاوہ، 2011 سے 2019 کے درمیان 11,89,194 بھارتیوں نے شہریت ترک کی تھی، جن کے اعداد و شمار کچھ اس طرح ہیں:
2011: 1,22,819
2012: 1,20,923
2013: 1,31,405
2014: 1,29,328
2015: 1,31,489
2016: 1,41,603
2017: 1,33,049
2018: 1,34,561
2019: 1,44,017
کیرتی وردھن سنگھ نے بتایا کہ سال 2024–25 میں بیرونِ ملک مقیم بھارتیوں کی جانب سے 16,127 شکایات مختلف سرکاری آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعہ موصول ہوئیں۔
وزیر مملکت نے بتایا کہ بیرون ملک مقیم بھارتیوں کی شکایات نمٹانے کے لیے حکومت کے پاس ایک مضبوط اور جامع نظام موجود ہے، جس میں 24/7 ہیلپ لائنز، ایمبسی/کانسلیٹ میں واک اِن سہولت، سوشل میڈیا کے ذریعے فوری رابطہ اور کثیر لسانی سپورٹ سروسز شامل ہیں۔
بیشتر معاملات براہِ راست بات چیت، آجرین سے رابطہ اور متعلقہ ملک کے حکام سے ہم آہنگی کے ذریعے حل کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ بھارتی سفارتخانے منظور شدہ وکلاءکے ذریعے قانونی معاونت فراہم کرتے ہیں، جس کے لیے انڈین کمیونیٹی ویلفیئر فنڈ مدد فراہم کرتا ہے۔