فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں فوج کی پیشہ ورانہ مہارت سے ملک کی خودمختاری قائم ہے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نیشنل گیمز کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم ورک، حوصلہ، قوانین کا احترام اور چیلنجز کا مقابلہ کرنا صرف کھیلوں کی نہیں بلکہ قومی اقدار کی علامت ہیں۔
اختتامی تقریب میں بلاول بھٹو نے رواں سال مئی میں پاکستان کی دفاعی جنگ میں قوم کی اتحاد اور عزم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستانی فوج، فضائیہ اور بحریہ نے نہ صرف پیشہ ورانہ مہارت اور ہم آہنگی دکھائی بلکہ ملک کی خودمختاری اور عزت بھی قائم رکھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فتح صرف فوجی نہیں بلکہ قومی فتح تھی، جس نے عوام کے اتحاد، قومی نظم و ضبط اور محافظوں کے ساتھ قوم کے تعلق کو ظاہر کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے اس روح کو کلاس رومز، اسٹیڈیمز، تعلیمی اور روزمرہ زندگی میں جاری رکھنے پر زور دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا وژن واضح ہونا چاہیے، ایک ایسا پاکستان جہاں ہر بچے کو ہر صوبے میں کھیل، تعلیم، صحت اور قومی خدمت کے مواقع میسر ہوں، جہاں ٹیلنٹ کو پروان چڑھایا جائے، نظم و ضبط کی قدر کی جائے اور اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت بنے۔
انہوں نے تمام شرکا، میڈلسٹ اور صوبوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل گیمز میں بننے والی دوستی اور سیکھے گئے اسباق مستقبل میں قوم کی ترقی اور اتحاد کی راہ ہموار کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہا کہ
پڑھیں:
9 مئی واقعات فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ تھے: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ماضی میں کبھی آرمی چیف لگانے کے حکومتی اختیار کو چیلنج نہیں کیا گیا تھا، جنرل باجوہ نے فیلڈ مارشل کی تعیناتی رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا اور دھمکیاں دیں، جنرل باجوہ نے پہلے فیض حمید کو چیف بنوانے کی کوشش کی بعد میں دیگر نام لائے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کا جنرل فیض حمید اور پی ٹی آئی کا مشترکہ منصوبہ تھا، جو بانیٔ پی ٹی آئی تنہا نہیں کر سکتے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل فیض حمید کے خلاف مزید مقدمات بننے کی گنجائش ہے، ان کے رابطے تھے، ریٹائرمنٹ کے باوجود نبض ان کے ہاتھ میں تھی۔