ریسلر جان سینا کی ریٹائرمنٹ، الوداعی میچ کے جذباتی اختتام پر مداح افسردہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
بین الاقوامی شہرت یافتہ ریسلر جان سینا نے اپنے ریسلنگ کے کیریئر کو الوداع کہہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق معروف ریسلر جان سینا نے طویل اور یادگار کیریئر کے بعد ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) سے ریٹائرمنٹ لے لی۔
اپنے آخری میچ میں جان سینا فتح حاصل نہیں کرسکے اور انہیں گنٹر کے ہاتھوں شکست کا سامنا رہا۔
کبھی نہ ہار ماننے والے جان سینا کو اپنے الوادعی میچ میں ٹیپ آؤٹ ہونا پڑا اور یوں اُن کے کیریئر کا جذباتی اختتام ہوا۔
One final goodbye.
Thank YOU, @JohnCena. ???? pic.twitter.com/hg8gNpbILG — WWE (@WWE) December 14, 2025
انہوں نے اپنے مشہور گانے کے ساتھ رنگ میں انٹری دی تو حریف ریسلر گنٹر پہلے موجود تھے جو اسٹیج پر آتے ہی حملہ آور ہوئے جس پر جان سینا نے اپنے مخصوص اسٹائل سے انہیں جواب بھی دیا تاہم مخالف ریسلر نے صورت حال کو اپنے حق میں کرلیا۔
جان سینا میچ میں فتح نہ ملنے کے بعد اسٹیج پر چڑھے اور اپنے سارے بینڈز اتار کر اسٹیج پر رکھے جبکہ بوجھل قدموں سے واپس گئے، جس پر اُن کے مداح بھی اپ سیٹ نظر آئے۔
The guy who always said “don’t give up” finally gave up in his final match
John Cena smiling before tapping out was beautiful—but sad too ???? pic.twitter.com/qLj2jNNMaN
جان سینا نے 2001 میں ریسلنگ کی دنیا میں قدم رکھا اور اپنے کیریئر کے دوران وہ 17 بار ورلڈ چیمپئن بھی بنے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ریٹائرمنٹ کے بعد بھی راز ہاتھ میں، فیض حمید پر خفیہ دستاویزات رکھنے کا سنگین الزام
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں باخبر ذرائع کے مطابق 14 سال قید کی سزا پانے والے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید پر ریٹائرمنٹ کے بعد خفیہ سرکاری دستاویزات اپنے پاس رکھنے کا بھی الزام عائد کیا گیا۔
ذرائع نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ دستاویزات کون سی تھیں، تاہم بتایا گیا ہے کہ وہ انہیں رکھنے کے مجاز نہیں تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو چار الزامات پر ٹرائل کے بعد سزا سنائی گئی۔ ان الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور بعض افراد کو نقصان پہنچانا شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق آفیشل سیکرٹس ایکٹ کے تحت ایک الزام ریٹائرمنٹ کے بعد حساس دستاویزات اپنے پاس رکھنے سے متعلق تھا، جبکہ سیاسی سرگرمیوں کا الزام سیاستدانوں، خصوصاً پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقاتوں اور روابط سے جوڑا گیا۔ 2023 میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بعد حساس عہدوں پر فائز افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد پانچ سال تک سیاسی سرگرمیوں سے روک دیا گیا ہے۔
روزنامہ دی نیوز نے دسمبر 2024 میں رپورٹ کیا تھا کہ جنرل (ر) فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے بعد تقریباً 50 سیاستدانوں سے رابطہ رکھا۔ ذرائع کے مطابق گرفتاری سے قبل انہیں ان سرگرمیوں پر متعدد بار خبردار بھی کیا گیا تھا، مگر انہوں نے یہ روابط ختم نہیں کیے۔
ایک اور الزام ٹاپ سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے سے متعلق تھا، جس میں ان پر عہدے کے غلط استعمال کے ذریعے رقم حاصل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا۔ یہ کیس ہاؤسنگ سوسائٹی کے موجودہ سی ای او کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی بنیاد پر بنا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 2017 میں رینجرز اور آئی ایس آئی اہلکاروں نے ہاؤسنگ پروجیکٹ کے دفتر اور رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر سونا، نقد رقم اور قیمتی اشیا قبضے میں لیں۔ بعد ازاں الزام لگایا گیا کہ کچھ سامان واپس کرنے کے بدلے رقم اور دیگر مالی تقاضے کیے گئے، تاہم سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ٹرائل میں ایک الگ الزام بحریہ ٹاؤن کے ایک سابق ملازم کو نقصان پہنچانے سے بھی متعلق تھا، جسے بھی کیس کا حصہ بنایا گیا۔