2025-09-18@02:51:32 GMT
تلاش کی گنتی: 10

«جدید تھرمل ٹیکنالوجی»:

    لاہور: ملک کی تاریخ میں پہلی بار سیلاب متاثرین کی نشاندہی کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا کامیاب استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر مختلف شہروں میں تھرمل امیجنگ ڈرون سے دشوار گزار دور افتادہ علاقوں میں سیلاب متاثرین کی نشاندہی کے بعد کامیاب ریسکیو آپریشن کیا گیا۔ ڈرون کیمرے کی مدد سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سرویلنس آپریشن بھی جاری ہے۔ جھنگ کے علاقے سیمی پل بائی پاس سرگودھا روڈ اور دیگر علاقوں میں ڈرونز کی مدد سے سیلابی ریلے میں گھرے افراد اور لائیو اسٹاک کی تلاش کی جا رہی ہے۔ تھرمل امیجنگ کیمرے نے سیلابی پانی میں گھرے ہوئے پانچ افراد اور مویشیوں کی نشاندہی کی۔ لوکیشن ٹریس کر...
    ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیلاب متاثرین کی نشاندہی کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا کامیاب استعمال کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے بھر میں تھرمل امیجنگ ڈرون کیمروں کے ذریعے سیلابی پانی میں محصور افراد کی تلاش کا عمل جاری ہے جس میں ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال ہورہا ہے۔ یہ بھی پڑھیے: ہوائی کے جزیروں میں ڈرونز کے ذریعے ہزاروں مچھروں کی کیوں برسائی جارہی ہے؟ سرکاری ذرائع کے مطابق مختلف شہروں میں تھرمل امیجنگ ڈرونز کی مدد سے دشوار گزار اور دورافتادہ علاقوں میں متاثرین کو کامیابی سے تلاش کیا گیا جس کے بعد ریسکیو آپریشن انجام دیا گیا۔ جھنگ کے علاقے سیمی پل بائی پاس، سرگودھا روڈ اور قریبی...
    پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جدید تھرمل ٹیکنالوجی کے استعمال سے 490 سے زائد لوگوں کی جان بچا کر انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ، جھنگ، اٹھاراں ہزاری، شورکوٹ، احمد پور سیال میں جدید تھرمل ٹیکنالوجی کی مدد سے رات کی تاریکی میں ریسکیو آپریشن ممکن ہوا۔ جھنگ سٹی بند سے 21، پنڈی محلہ سے ایک، کھلڑا سے 12، ددوآنڑاں سے 63، علی پور سے 70، ٹھٹھہ جبانڑاں سے 85، مساں سے 4، واجد آباد شاہ جیونہ سے سیلاب میں گھرے 10 لوگوں کو بچا لیا گیا۔ وجھلنڑاں سے 20، چک نون سے 4، جوگیرا بوچھیراں سے 80، کھروڑا بکر سے 30 افراد کو تھرمل ٹیکنالوجی سے پتہ لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل...
    سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جدید تھرمل ٹیکنالوجی کے استعمال سے 490 سے زائد لوگوں کی جان بچا کر انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ اوکاڑہ، جھنگ، اٹھاراں ہزاری، شورکوٹ، احمد پور سیال میں جدید تھرمل ٹیکنالوجی کی مدد سے رات کی تاریکی میں ریسکیو آپریشن ممکن ہوا۔ جھنگ سٹی بند سے 21، پنڈی محلہ سے ایک، کھلڑا سے 12، ددوآنڑاں سے 63، علی پور سے 70، ٹھٹھہ جبانڑاں سے 85، مساں سے 4، واجد آباد شاہ جیونہ سے سیلاب میں گھرے 10 لوگوں کو بچا لیا گیا۔ وجھلنڑاں سے 20، چک نون سے 4، جوگیرا بوچھیراں سے 80، کھروڑا بکر سے 30 افراد کو تھرمل ٹیکنالوجی سے پتہ لگا کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، شور کوٹ کے...
    لاہور (ویب ڈیسک)پنجاب میں سیلاب کے دوران پہلی بار جدید تھرمل ٹیکنالوجی کے استعمال سے 490 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرلیا گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق تھرمل ٹیکنالوجی ان مقامات پر بھی انسانی موجودگی کا پتہ لگا سکتی ہے جہاں عام انسانی آنکھ سے دیکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار یہ ٹیکنالوجی ریسکیو آپریشن میں استعمال کی گئی۔ اوکاڑہ، جھنگ، اٹھاراں ہزاری، شورکوٹ اور احمد پور سیال میں رات کی تاریکی میں تھرمل ٹیکنالوجی کی مدد سے ریسکیو آپریشن کیے گئے۔ جھنگ سٹی بند سے 21، پنڈی محلہ سے 1، کھلڑا سے 12، ددوآںڑاں سے 63، علی پور سے 70، ٹھٹھہ جبانڑاں سے 85، مساں سے 4 اور واجد آباد شاہ...
    14 سالہ بچے نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والی ایپ تیار کی ہے جو سیکنڈوں میں دل کی بیماری کا پتا لگانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ نوجوان سدھارتھ ننڈیالا نے اے آئی سے چلنے والی سمارٹ فون ایپ Circadian AI تیار کی ہے جو صرف آواز کی بنیاد پر 7 سیکنڈ میں دل کی بیماری کا پتا لگا سکتی ہے۔ یہ بھی پڑھیں: ایپل کی اوپن اے آئی سے شراکت داری، نئے فیچرز کیا ہیں؟ سدھارتھ نندیالا دنیا کا سب سے کم عمر اے آئی پروفیشنل ہے، جس کے پاس Oracle اور ARM دونوں سے سرٹیفیکیشن ہیں، اس کی تیار کردہ  Circadian AI میں مبینہ طور پر جدید الگورتھم...
    پنجاب تھرمل امیجنگ کی ٹیکنالوجی اختیار کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا جس کے ذریعے جنگلات میں ماحول دشمن و غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہوئے ان کا تدارک کیا جاسکے گا۔ یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی دیہاتی خواتین کے لیے آن لائن ڈیجیٹل اینڈ آئی ٹی پروگرام، اپلائی کیسے کریں؟ تھرمل امیجرز کے ذریعے صوبے کے جنگلات کی 24 گھنٹے سیٹلائٹ نگرانی کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس نگرانی کے نتیجے میں یہ ممکن ہوگیا ہے کہ جنگلات میں آگ لگانے والے، درخت کاٹ کر لے جانے والے، شکار و دیگر طریقوں سے جنگلی حیات کو نقصان پہنچانے والے یا دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں کا ارتکاب کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ واضح رہے کہ تھرمل امیجنگ ایک...
    پنجاب کے جنگلات میں تھرمل امیجنگ کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے 24 گھنٹے سیٹلائٹ نگرانی کے نظام کا آغاز کردیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب تھرمل امیجنگ کی جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔ مری اور راولپنڈی کے جنگلات میں تھرمل امیجنگ اور رات کا گشت شروع کردیا گیا۔ تھرمل امیجنگ سے جنگل میں آگ، درختوں کی کٹائی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی فوری اطلاع ممکن ہوگی۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے درجہ حرارت کا پتا لگایا جاتا ہے، سیٹلائٹ کے ذریعے لی جانے والی تصاویر اور لائیو فیڈ سے متعلقہ علاقے میں تمام سرگرمیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آرٹیفشل انٹیلی...
    جنگل میں آگ لگانے اور درختوں کی غیرقانونی کٹائی کرنے والوں کی شامت آگئی جب کہ وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب کے جنگلات میں تھرمل امیجنگ کی جدید ترین ٹیکنالوجی سے چوبیس گھنٹے سیٹلائٹ نگرانی کے نظام کا آغاز کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب تھرمل امیجنگ کی جدید ٹیکنالوجی استعمال  کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا،  مری اور راولپنڈی کے جنگلات میں تھرمل امیجنگ سے نگرانی، رات کا گشت شروع کر دیا گیا، تھرمل امیجنگ سے جنگل میں آگ، درختوں کی کٹائی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی فوری  اطلاع ممکن ہوگئی۔  جدید ٹیکنالوجی سے درجہ حرارت کا پتہ لگایا جاتا ہے، سیٹلائٹ کے ذریعے لی جانے والی تصاویر اور لائیو فیڈ سے متعلقہ علاقے میں تمام سرگرمیاں دیکھی جا...
    پیرس میں منعقدہ اے آئی ایکشن سمٹ کے اختتام پر گوگل کے سابق چیف ایگزیکٹو ایرک اسمتھ نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ممکنہ خطرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ دہشت گرد گروہ اس ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرتے ہوئے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اسمتھ نے کہا کہ ان کا اصل خدشہ عام لوگوں کے ذہن میں موجود اے آئی کے خطرات سے مختلف ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اصل خطرہ انتہاپسند گروہوں یا بدعنوان ممالک کی جانب سے اے آئی کا غلط استعمال ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی کوریا، ایرانیا روس جیسے ممالک اس ٹیکنالوجی کو اپنا کر حیاتیاتی ہتھیار تیار کر...
۱