لاہور:

ملک کی تاریخ میں پہلی بار سیلاب متاثرین کی نشاندہی کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا کامیاب استعمال کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر مختلف شہروں میں تھرمل امیجنگ ڈرون سے دشوار گزار دور افتادہ علاقوں میں سیلاب متاثرین کی نشاندہی کے بعد کامیاب ریسکیو آپریشن کیا گیا۔ ڈرون کیمرے کی مدد سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سرویلنس آپریشن بھی جاری ہے۔

جھنگ کے علاقے سیمی پل بائی پاس سرگودھا روڈ اور دیگر علاقوں میں ڈرونز کی مدد سے سیلابی ریلے میں گھرے افراد اور لائیو اسٹاک کی تلاش کی جا رہی ہے۔

تھرمل امیجنگ کیمرے نے سیلابی پانی میں گھرے ہوئے پانچ افراد اور مویشیوں کی نشاندہی کی۔

لوکیشن ٹریس کر کے ریسکیو ٹیم فوری سیلاب متاثرہ علاقے میں پہنچ گئی، پانچوں افراد اور مال مویشیوں کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

چشتیاں کی دریائی بیلٹ میں سیلاب متاثرہ علاقوں سے ڈرون کیمروں کے ذریعے متاثرین کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو بوٹس کی سرویلنس بھی جاری ہے۔

بہاولنگر کی دریائی بیلٹ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی تھرمل امیجنگ ڈرون کیمروں کا استعمال کیا گیا۔ تھرمل امیجنگ ڈرون کیمروں کے ذریعے سیلابی پانی میں گھرے افراد اور مویشیوں کی آسانی سے نشاندہی ممکن ہوئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیلاب متاثرہ تھرمل امیجنگ متاثرین کی کی نشاندہی علاقوں میں افراد اور

پڑھیں:

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی

—فائل فوٹو

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ 

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔

پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ

اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ 

طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • شادی کی خوشیاں غم میں بدل گئیں
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
  • سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ تقسیم، امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں، انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی: مریم نواز