سینیٹر عرفان صدیقی : فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی بنے ہوئے 40 دن ہوگئے پہلے مشاورت کیوں نہیں ہوئی؟

 جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جب ہم نے ملاقات کروانے کی کمٹمنٹ دے دی تھی تو پوری کرنی چاہیے تھی، کمیٹی کا کوئی رکن ملاقات کروانے کےلیے ذمہ دار نہیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ جب بہت ساری شرائط ملاقات سے نتھی کر دی جاتی ہیں تو مشکلات آتی ہیں، ایک شخص بھی جا کر بانی پی ٹی آئی کو صورتحال بتا اور ہدایات لے کر آ سکتا ہے، 8 افراد ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور ملاقات کیلئے جیل مینوئل معطل کرنا چاہتے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ایک دفعہ تحریری مطالبات سامنے لے آئیں کل انھوں نے دوبارہ الیکشن کی بھی بات کی، ہم نے یہ کہا کہ ہمارا کوئی مطالبہ نہیں تو یہ دوسری میٹنگ تک کی بات تھی، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آگے بھی ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ دھرنے، مظاہروں کے آداب قرینوں پر کچھ اتفاق کرلیں، حکومت قائم رہے گی ان کے دھرنوں سے کوئی ڈر نہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

واہگہ – اٹاری بارڈر پہلے کب کب اور کیوں بند ہوتا رہا؟

بھارت میں پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ-اٹاری بارڈر بند کر دیا ہے، جبکہ بھارت میں موجود پاکستانیوں کے ویزے بھی منسوخ کر دیے ہیں اور انہیں یکم مئی تک واپس اپنے ملک جانے کی ہدایت جاری کی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان  جب جب کشیدگی پیدا ہوئی ہے سب سے پہلے واہگہ-اٹاری بارڈر بند کیا جاتا رہا ہے، اس لیے یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب

1947 کے بعد سے جب کبھی پاک بھارت گشیدگی پیدا ہوئی واہگہ-اٹاری بارڈر ہوتا رہا ہے۔ باڈر بند ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام مشکل سے دوچار ہوتے آئے ہیں

1965  کی جنگ

پہلی مرتبہ 1965  کی جنگ کے دوران واہگہ-اٹاری کو مکمل طور پر بند کیا گیا تھا۔ 1965 کی جنگ تو 17 دن جاری رہی۔ جنگ کے بعد واہگہ-اٹاری عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔

 1971 کی جنگ اور جنگ کارگل

اس کے بعد 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھی واہگہ-اٹاری بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ پھر 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمد و رفت پر پابندیاں عائد رہی۔

بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ

دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

ممبئی حملے اور واہگہ دھماکا

نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی تھی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکا ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔

پلوامہ حملہ

فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔

کورونا

مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔ تجارت کو بھی روک دیا گیا تھا۔

اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ واہگہ-اٹاری بند کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹاری انڈیا بھارتی پارلیمنٹ حملہ پاک بھارت جنگ پاکستان پلوامہ حملہ پہلگام حملہ کورونا وائرس ممبئی حملے واہگہ بارڈر

متعلقہ مضامین

  • دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، امجد حسین ایڈووکیٹ
  • واہگہ – اٹاری بارڈر پہلے کب کب اور کیوں بند ہوتا رہا؟
  • نہروں کے ایشو پر پی پی ن لیگ کا اتحاد متاثر نہیں ہوگا، عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارتی حکومت، ایجنسیز کا منصوبہ ہے، عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سازش ہے، امریکی نائب صدر کے دورے پر ڈرامہ رچایا گیا: عرفان صدیقی
  • پہلگام واقعہ بھارت کی سوچی سمجھی سازش ہے ، امریکی نائب صدر کے دورے پر ڈرامہ رچایا گیا، عرفان صدیقی
  • مریم نواز کے بیٹے جنید کی شادی کی ناکام کیوں ہوئی؟ شادی میں فوٹوگرافی کرنے والے عرفان احسن نے تقریب کا آنکھوں دیکھا حال سنا دیا 
  • امریکی وفد کی عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجہ
  • تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے.بھارتی وزیراعظم اورامریکی نائب کی ملاقات