پی ٹی آئی کی کمیٹی بنے 40 دن ہوگئے پہلے مشاورت کیوں نہیں ہوئی، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 8th, January 2025 GMT
سینیٹر عرفان صدیقی : فوٹو فائل
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی بنے ہوئے 40 دن ہوگئے پہلے مشاورت کیوں نہیں ہوئی؟
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جب ہم نے ملاقات کروانے کی کمٹمنٹ دے دی تھی تو پوری کرنی چاہیے تھی، کمیٹی کا کوئی رکن ملاقات کروانے کےلیے ذمہ دار نہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ جب بہت ساری شرائط ملاقات سے نتھی کر دی جاتی ہیں تو مشکلات آتی ہیں، ایک شخص بھی جا کر بانی پی ٹی آئی کو صورتحال بتا اور ہدایات لے کر آ سکتا ہے، 8 افراد ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور ملاقات کیلئے جیل مینوئل معطل کرنا چاہتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ایک دفعہ تحریری مطالبات سامنے لے آئیں کل انھوں نے دوبارہ الیکشن کی بھی بات کی، ہم نے یہ کہا کہ ہمارا کوئی مطالبہ نہیں تو یہ دوسری میٹنگ تک کی بات تھی، اس کا یہ مطلب نہیں کہ آگے بھی ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ دھرنے، مظاہروں کے آداب قرینوں پر کچھ اتفاق کرلیں، حکومت قائم رہے گی ان کے دھرنوں سے کوئی ڈر نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔
انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔