کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی دو معروف اداکارائیں ہانیہ عامر اور ماہرہ خان شادیوں کے اس سیزن میں اپنے منفرد اور دلکش منیش ملہوترا کے ملبوسات کی بدولت توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ 

دونوں اداکاراؤں نے اپنی شاندار اور روایتی ڈریسنگ سے مداحوں کو حیران کر دیا۔

ہانیہ عامر نے حالیہ شادی میں منیش ملہوترا کی ڈیزائن کردہ خوبصورت لیونڈر ساڑھی پہنی۔ ساڑھی پر نفیس کڑھائی اور دلکش ایمبرائیڈری نے اس کے حسن کو مزید نکھارا۔ ہانیہ نے ہیرے کے زیورات کے ساتھ اپنے انداز کو مکمل کیا، جس نے ان کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کیا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Hania Aamir 哈尼亚·阿米尔 (@haniaheheofficial)

اس سے قبل، ہانیہ نے بھارتی برانڈ Itrh کا ایک خوبصورت لہنگا پہنا جس پر چاندی اور سونے کے امتزاج سے کڑھائی کی گئی تھی۔

ماہرہ خان نے بھی شادی کے سیزن میں منیش ملہوترا کے ڈیزائن کردہ خوبصورت سنہری لہنگے کا انتخاب کیا۔ یہ لہنگا بھاری کڑھائی اور چوڑے بارڈرز کے ساتھ ایک شاہکار تھا۔ ماہرہ نے اسے مکمل کرنے کے لیے اپنا بیوٹی لک، سلیک بن، ونگڈ آئی لائنر اور ڈیوی گلیم کے ساتھ رکھا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

ماہرہ اس سے قبل بھی منیش ملہوترا کی ڈیزائن کردہ سلور اور ریڈ سیکوئن ساڑھی میں نظر آچکی ہیں، جس نے انہیں شادیاں کے سیزن کا سب سے چمکتا ستارہ بنا دیا تھا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت

ایک نئی اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شادی میں تاخیر سے شہری علاقوں میں رہنے والی پاکستانی خواتین میں موٹاپے کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ شادی کے بعد مرد و خواتین کا وزن بڑھتا ہے اور بعض جوڑوں میں شادی موٹاپے کا سبب بھی بنتی ہے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق سال 2012-13 اور 2017-18 کے پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں نصف سے زیادہ بالغ خواتین زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں لیکن شادی میں تاخیر کا اثر شہری خواتین کے وزن پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کم عمری میں شادی کرنے سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ کم عمری میں خواتین کی زرخیزی کی وجہ سے ان پر بچے پیدا کرنے کا دباؤ ہوتا ہے جب کہ ان میں تعلیم، صحت سے متعلق معلومات اور گھریلو فیصلے کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے۔

مذکورہ تحقیق یونیورسٹی آف یارک کی سربراہی میں کی گئی، اس میں بتایا گیا ہے کہ صنفی سماجی روایات اور شہری زندگی مل کر پاکستان میں موٹاپے کی شرح بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی میں تاخیر سے خواتین کو زیادہ تعلیم، خواندگی اور صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، اس سے وہ بہتر صحت مند عادات اپناتی ہیں اور غذائیت پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔
اسی طرح شادی میں تاخیر سے اکثر شوہر اور بیوی کے درمیان عمر کا فرق کم ہوتا ہے، جس سے خواتین کو خوراک سمیت گھر میں فیصلہ سازی کا زیادہ اختیار ملتا ہے۔

یہ تحقیق اس سے پہلے کے شواہد پر مبنی ہے کہ شادی میں تاخیر سے تعلیم، روزگار کے مواقع، فیصلہ سازی کی طاقت، خواتین کی صحت اور ان کے بچوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں تقریبا 40 فیصد خواتین 18 سال سے کم عمری میں شادی کر لیتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق شہری علاقوں میں رہنے والی خواتین کے لیے شادی میں ہر اضافی سال کی تاخیر سے موٹاپے کا خطرہ تقریباً 0.7 فیصد کم ہوتا ہے اور 23 سال یا اس کے بعد شادی کرنے والی خواتین اس سے زیادہ فائدہ حاصل کر پاتی ہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ’وہ بالکل ٹھیک تھا‘، عمرشاہ کے غمزدہ چاچو کا ویڈیو بیان وائرل
  • میجر کرکٹ لیگ کے نئے سیزن کی تاریخوں کا اعلان
  • ماں بننے کی خبروں پر کترینہ کیف کا انٹرویو وائرل
  • انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر کا تین روز فلم فیسٹیول اختتام پذیر
  • کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا
  • شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
  • صبا قمر کی شادی کی خبریں کیوں زیر گردش ہیں؟ حیران کن وجہ سامنے آگئی
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل