والد کی بیماری کے بہانے بار بار ادھار لینے والی خاتون کو ساتھی کولیگ نے قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
بھارت میں 28 سالہ خاتون کو آفس کے باہر پارکنگ میں 30 سالہ ساتھی ورکر نے تیز دھار آلے سے حملہ کرکے قتل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پونے میں ہونے والے اس ہولناک قتل کے مناظر درجنوں راہگیروں نے دیکھا لیکن کوئی بھی خاتون کی مدد کو نہیں آیا۔
خاتون کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئی دم توڑ گئی۔ پولیس نے کرشنا کنوجا نامی ملزم کو گرفتار کرلیا۔
جس نے پولیس کو بتایا کہ مقتولہ میرے ساتھ آفس میں کام کرتی تھی اور مختلف اوقات میں والد کی بیماری کا جھوٹا بہانہ کرکے رقم بٹوری۔
ملزم نے بتایا کہ رقم کی واپسی کا تقاضا کرنے پر ہمیشہ ٹال مٹول کرتی رہی اور جب میں اس گاؤں پہنچا تو دیکھا کہ والد بالکل ٹھیک ہیں اور کبھی بیمار نہیں ہوئے۔
پولیس کو بیان میں ملزم نے بتایا کہ گاؤں سے تصدیق کے بعد میں آفس آیا اور شوبھدا کو پارکنگ بلایا وہاں تلخ کلامی ہوئی اور میں نے اس بگدے سے مارا۔
عنی شاہدین کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ملزم نے بگدا نیچے پھینکا، شہریوں نے اسے دبوچ لیا اور تشدد کا نشانہ بناکر پولیس کے حوالے کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹک ٹاکر ثناء قتل کیس: ملزم عمر حیات کے والد کا بیٹے سے متعلق بیان سامنے آگیا
ویب ڈیسک: معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قاتل عمر حیات المعروف کاکا کے والد کا کہنا ہے کہ میرا دل اس بات پر راضی نہیں کہ ثناء یوسف کا قتل میرے بیٹے نے کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2 جون کو اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 میں قتل کی جانے والی ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم عمر حیات کو 3 جون کو گرفتار کیا گیا تھا اور ملزم نے دوران تفتیش ٹک ٹاکر کے قتل کا اعتراف بھی کر لیا تھا، بعد ازاں ملزم کو شناختی پریڈ کے لیے 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر عمر حیات عرف ’ کاکا‘ کے والد امجد کا ایک انٹرویو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انھوں نے بیٹے کے قتل میں ملوث ہونے پر راضی ہونے سے انکار کردیا۔وائرل ویڈیو کلپ میں عمر حیات کے والد نے بتایا کہ میری دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں، دونوں بیٹیوں کی شادی ہوگئی ہے جبکہ بڑا بیٹا فوت ہوگیاہے۔
ملزم کے والد کے مطابق ’مجھے قتل کے بارے میں کچھ نہیں پتہ حتیٰ کہ مجھے بیٹے کے ثناء یوسف سے تعلق اور دوستی کا علم تک نہیں تھا، میں نے بھی ویڈیو میں دیکھا ہے کہ میرا بیٹا ثناء یوسف کے گھر سے باہر نکلتا ہے لیکن اس نے فائرنگ کی، ثناءسے اس کا کیا تعلق تھا وہ ثنا ء کے گھر کیوں گیا؟ اور ثناء کو قتل کیا، میرا دل نہیں مانتا، اصل صورتحال اللہ ہی جانتا ہے‘۔
ملزم کے والد کا مزید کہنا ہے کہ ’ویڈیو بہت چھوٹی سی ہے اس میں نہیں دیکھا گیا کہ میرے بیٹے نے قتل کیا بھی ہے یا نہیں، میں نہیں مانتا کہ میرے بیٹے نے ثناء کا قتل کیا ہے‘۔
ایک دوسرے انٹرویو میں امجد نے مزید کہا کہ ’ اگر میرا بیٹا قتل میں ملوث ہے تو اس کو قانون کے مطابق ضرور سزا ملنی چاہیے لیکن مجھے انصاف چاہیے، اپنے بیٹے کیلئے نہیں بلکہ اس معصوم لڑکی کیلئے بھی جس کا قتل ہوا ہے، پھر چاہے وہ قتل میرے بیٹے نے یا کسی نے بھی کیا ہو میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔
چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں