بھارت میں ہندو تہوار پر مندر میں بھگدڑ مچ گئی؛ 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
بھارت میں ایک مندر میں ہونے والی تقریب کے دوران افراتفری اور بھگدڑ میں 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست آندھرا پردیش میں بد انتظامی کے باعث پیش آیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد مندر پہنچ گئی تھی جھنھیں سنبھالنے کے انتظامات نہیں تھے۔
ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ جھگڑا ٹوکن کی لائن میں لگنے والوں کے درمیان ہوا جو بڑھتے ہوئے دو گروپوں میں تصادم میں تبدیل ہوگیا۔
دونوں جانب سے لاٹھیوں اور ڈنڈوں کے آزادانہ استعمال کیا گیا۔ پولیس کی مداخلت پر بھگڈر مچ گئی جس میں خواتین اور بچے کچلے گئے۔
امدادی کاموں کے دوران جائے وقوعہ سے 50 سے زائد افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 6 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی۔
زخمیوں میں سے ایک درجن افراد کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب: بارشوں کے دوران 143 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی
---فائل فوٹوصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کی جانب سے رواں سال مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی گئی۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ترجمان کے مطابق مون سون بارشوں کا چوتھا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ لاہور اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ اور پنجاب کےدریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں کے باعث تاحال 143 شہری جاں بحق جبکہ 488 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
مالی نقصانات سے متعلق پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ بارشوں کے نتیجے میں 200 گھر متاثر اور 121 مویشی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ سوگوار خاندانوں کی مالی معاونت کی جا رہی ہے اور کسانوں کی فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے گا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم میں 53، تربیلا میں 79 فیصد پانی موجود ہے۔
دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، تربیلا اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے چناب، راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔