ملالہ یوسفزئی کی پاکستان میں تعلیمی کانفرنس میں شرکت متوقع
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
لڑکیوں کی تعلیم کے حقوق کی عالمی علمبردار اور نوبل انعام یافتہ اور ملالہ یوسفزئی 11 اور 12 جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی دو روزہ عالمی تعلیمی کانفرنس میں خصوصی مہمان کے طور پر شرکت کیلئے پاکستان کا دورہ کریں گی۔وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے تصدیق کی ہے کہ ملالہ کانفرنس میں شرکت کے بعد لندن واپس جائیں گی۔یہ کانفرنس مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے چیلنجز اور مواقع پر توجہ مرکوز کرے گی۔ اس کا مقصد مکالمے کو فروغ دینا اور ان مسائل کے قابلِ عمل حل تلاش کرنا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کانفرنس میں کلیدی خطاب کریں گے اور لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔کانفرنس کے شرکاء اور پینلسٹ کامیابی کی کہانیاں شیئر کریں گے۔تقریباً 44 مسلم اور دوستانہ ممالک کے 150 سے زائد معززین، بشمول وزراء، سفیر، ماہرین تعلیم اور اسکالرز، کانفرنس میں شریک ہوں گے۔یونیسکو، یونیسیف اور ورلڈ بینک کے نمائندے بھی کانفرنس میں شریک ہوں گے۔کانفرنس کے اختتام پر اسلام آباد اعلامیہ پر دستخط کی ایک باضابطہ تقریب ہوگی، جو مسلم معاشرے کی لڑکیوں کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے مشترکہ عزم کا اظہار کرے گی اور جامع و پائیدار تعلیم کے لیے راہیں ہموار کرے گی۔وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ کانفرنس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم اور وزرائے اعلیٰ بھی شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان معاشرے کی روایات کو اہمیت دیتا ہے اور افغان حکومت کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ “ہم تعلیم اور روزگار کے لحاظ سے ابھی بہت پیچھے ہیں۔”ملالہ محض 15 برس کی تھیں جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے سوات میں اسکولوں کی بندش پر آواز اٹھانے کی پاداش میں ان کے سر پر گولی ماری تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کانفرنس میں تعلیم اور کریں گے
پڑھیں:
محمد عامر کا پی ایس ایل اور آئی پی ایل میں شرکت پر فیصلہ
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی اور بھارتی کرکٹ لیگز میں شرکت کے حوالے سے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے محمد عامر نے ایک ٹی وی پروگرام میں سوال کیا گیا کہ اگر پی ایس ایل اور آئی پی ایل کے شیڈول میں ٹکراؤ ہو تو وہ کس لیگ کا انتخاب کریں گے۔ اس پر انہوں نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا کہ اگر مجھے دونوں میں سے کسی ایک میں شرکت کا موقع ملا تو میں آئی پی ایل کو ترجیح دوں گا اور اس بات کا کھلے عام اظہار کرتا ہوں محمد عامر نے مزید کہا کہ اگر انہیں ایسا موقع نہیں ملتا تو پھر وہ پی ایس ایل میں حصہ لیں گے۔ ان کے مطابق آئندہ برس بھارتی کرکٹ لیگ میں حصہ لینے کا موقع مل سکتا ہے، اور اگر ایسا ہوا تو اس میں کوئی برائی نہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ آئندہ برس دونوں لیگز ایک ہی وقت پر ہوں گی، اس مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کے باعث شیڈول میں ٹکراؤ آیا محمد عامر نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر انہیں پہلے پی ایس ایل میں منتخب کر لیا گیا تو وہ دستبردار نہیں ہو سکیں گے اس صورت میں انہیں ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے محمد عامر نے یہ بھی یاد دلایا کہ وہ اس وقت برطانوی شہریت کے حامل ہیں اور اس کے باوجود ان کا کرکٹ کی دنیا میں بڑا مقام ہے