اسلام آباد:پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت کو مذاکرات میں تعطل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی ضداور غیر لچکدار رویے نے بات چیت کو ناکامی کی طرف دھکیلا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ساڑھے 3ماہ سے بانی چیئرمین عمران خان تک وکلا اور پارٹی رہنماؤں کو رسائی نہیں دی جا رہی، جو جمہوری اصولوں اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کو جیل میں غیر انسانی حالات کا سامنا ہے اور انہیں ایک دہشت گرد سیل میں رکھا گیا ہے، جہاں بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں۔

شیخ وقاص نے کہا کہ عمران خان کو واش روم، ٹی وی، اور ملاقات کی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے، حالانکہ عدالت نے بانی چیئرمین کے بچوں سے رابطے کی اجازت دی ہوئی ہے، جس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

انہوں نے حکومت کے دہرے معیار پر بھی تنقید کی اور  موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں میاں نواز شریف کو جیل میں کھانے کے مینو سے متعلق پوچھا جاتا تھا، لیکن عمران خان کو بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات کے دوران جوڈیشل کمیشن کے قیام کو لازمی قرار دیا تھا تاکہ سیاسی بحران کا حل نکالا جا سکے، تاہم حکومت کی سنجیدگی کی کمی اور مسلسل رکاوٹیں مذاکرات کی ناکامی کا سبب بنی ہیں۔

شیخ وقاص اکرم نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو نیند نہیں آ رہی کہ اگر بانی چیئرمین باہر آگیا تو ہمارا کیا ہوگا؟انہوں نے حکومت پر جبر اور فسطائیت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اب بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی حامی ہے، لیکن حکومت کی ہٹ دھرمی آڑے آ رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی انہوں نے نے حکومت حکومت کی

پڑھیں:

عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد

عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کوڈیڑھ سال گزرچکا اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔جسٹس صلاح الدین پنہو نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وطن کی سلامتی و دفاع کیلئے پوری قوم متحد ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ فیصلہ نہ ہو سکا
  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
  • ایران مذاکرات میں سنجیدہ ہے، رافائل گروسی
  • حکومت کا دورہ افغانستان میرے پلان کے مطابق نہیں ہوا، پتا نہیں کوٹ پینٹ پہن کر کیا ڈسکس کیا، علی امین گنڈاپور
  • شدید گرمی سے ہونے والی اموات، سندھ حکومت اور نجی اداروں کے اعدادوشمار میں بڑا تضاد
  • حکومت کینال منصوبے پر کثیر الجماعتی مشاورت پر غور کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون