UrduPoint:
2025-09-18@17:48:44 GMT
پاکستان میں کام کرنے والی انٹرنیشنل کمپنیوں نے اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9 جنوری 2024ء ) پاکستان میں کام کرنے والی انٹرنیشنل کمپنیوں نے اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے، انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل کے باعث ملک کی آئی ٹی انڈسٹری شدید بحران کی زد میں، وٹس ایپ نے سیشن سرور رؤٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل آئی ٹی انڈسٹری پر بھاری پڑنے لگی جبکہ عالمی کمپنیوں نے پاکستان میں موجود اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث وٹس ایپ نے سیشن سرور رؤٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ہے۔ پی ٹی اے نے منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وٹس ایپ سی ڈی این کی بیرون ملک منتقلی سے صارفین کو رابطے کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔(جاری ہے)
پی ٹی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں فکسڈ لائن اور موبائل نیٹ ورکس پرانٹرنیٹ بہترہوا ہے، ایک ماہ میں فکسڈ لائن انٹرنیٹ دو درجے بہتر ہوا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ فکسڈ لائن انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں پاکستان 139 ویں نمبرپرہے جہاں موبائل نیٹ ورک 3 درجے بہتر ہوئی ہے جبکہ موبائل نیٹ ورک میں پاکستان کی رینکنگ 97 ویں نمبر پر ہے۔ سال 2024 انٹرنیٹ اسپیڈ کے حوالے سے بدترین رہا، سب میرین کیبلز میں خرابی کے 4 بڑے واقعات پیش آئے، جس کے باعث صارفین کو 1750 کیگا بایٹس فی سیکنڈ انٹرنیٹ کم ملا جبکہ فائر وال اور ویب منیجمنٹ سسٹم نے بھی پریشانی بڑھادی۔ نیٹ سروس پروائیڈرز کہتے ہیں ہیں کہ ایک گھنٹہ نیٹ بندش کا مطلب 9 لاکھ ڈالر کا جھٹکا ہے، ایک دن تعطل کی قیمت سوا کروڑ ڈالر بھرنا پڑتی ہے۔ سال 2021 میں ایکسپورٹ گروتھ 47 فیصد تھی جو گزشتہ برس صرف 24 فیصد رہ گئی۔ آئی ٹی ایکسرپٹ نگہت داد کا کہنا ہے انٹرنیٹ کی سست روی کی یہی صورتحال رہی تو آئی ٹی کی کئی مزید کمپنیاں منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: بیرون ملک منتقل پاکستان میں آئی ٹی
پڑھیں:
صدر مملکت آصف علی زرداری کا ارومچی کے اربن آپریشنز اینڈ مینجمنٹ سینٹر کا دورہ ، ارومچی کے میئر اور سنکیانگ کے نائب گورنر نے استقبال کیا
ارومچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے چین کے شہر ارومچی کے اربن آپریشنز اینڈ مینجمنٹ سینٹر کا دورہ کیا جہاں ارومچی کے میئر اور سنکیانگ کے نائب گورنر نے ان کا استقبال کیا۔ جمعرات کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت اور ان کے وفد کو بتایا گیا کہ سینٹر 30 سے زائد محکموں کو ڈیجیٹلی ملا کر شہریوں کو 200 سے زیادہ خدمات فراہم کرتا ہے۔(جاری ہے)
مرکز عوامی خدمات کے لیے ون ونڈو ہب کے طور پر کام کرتا ہے، اس کے علاوہ سینٹر عوامی صحت، تعلیم، روڈ سیفٹی، یوٹیلٹیز اور ایمرجنسی رسپانس میں ہم آہنگی فراہم کرتا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور منصوبہ سازوں کے وژن کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے انتظام کے حوالے سے اس طرح کا نقطہ نظر پاکستان کے لیے قابل قدر سبق فراہم کرتا ہے، صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کے شہری منصوبہ ساز اس تجربے سے سیکھیں گے اور مقامی ضروریات کے مطابق نظام تیار کریں گے۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، چین میں پاکستان کے سفیر اور چین کے پاکستان مین سفیر بھی موجود تھے۔