سری لنکا: مذہبی پیشوا کو توہین اسلام پر جیل بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کولمبو (مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکا کی ایک عدالت نے سیاسی اثر و رسوخ کے حامل متنازع بدھ مذہب کے پیشوا کو ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے اور توہین اسلام پر دوسری بار جیل بھیج دیا۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گالاگوڈاٹ ناناسارا کو جمعرات کے روز مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی، انہوں نے اسلام مخالف بیانات 2016 میں دیے تھے۔ خیال رہے کہ انہیں گزشتہ سال سری لنکا کی مسلم اقلیتی کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں جیل بھیجا گیا تھا تاہم 4 سالہ قید کی سزا کے خلاف اپیل کرنے کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔ گالاگوڈاٹ ناناسارا سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے قریبی ساتھی رہے ہیں جنہوں نے 2021 میں انہیں مذہبی ہم آہنگی کیلیے قانونی اصلاحات کے پینل کا سربراہ مقرر کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان
پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ پنجاب کے شہر ملتان میں تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ایجنڈا کے ذریعے نوجوان نسل کو مشتعل کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹس پریشان ہیں نوجوان نسل کو مشتعل ہونے سے کیسے بچایا۔؟ ہم نے نوجوان نسل کو بچا لیا اسی لیے بیرونی ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے واقعات کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، بیرونی ایجنڈا ہے کہ مذہب سے لاتعلق ہوجاؤ اور روشن خیالی کی طرف آجاؤ، آئین میں لکھا ہے اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہمیں فرقوں میں لڑانے کی کوشش کی، افغانستان کو تباہ و برباد کردیا، کہتے ہیں کہ امن کیلئے آئے ہیں، عراق، شام، فلسطین کو تباہ کردیا اور تب بھی یہی کہتے ہیں کہتے ہیں کہ ہم امن کیلئے آئے ہیں۔