26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 177 کارکنان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آگیا۔
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے 26نومبر احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے 153 کارکنان کی ضمانتیں منظور اور24 کارکنان کی ضمانتیں مسترد کر دیں۔انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق کیسز میں پی ٹی آئی کے 177 کارکنان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔اے ٹی سی نے پی ٹی آئی کے 153 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں جبکہ 24 کارکنان کی ضمانتیں مسترد کر دیں۔عدالت نے تھانہ کراچی کمپنی کے 48 ملزمان میں سے 43 کی ضمانتیں منظور کیں جبکہ 5 کی مسترد کیں۔ تھانہ ترنول کے 7 ملزمان میں سے 2 کی ضمانتیں منظور اور 5 کی مسترد ہوئیں جبکہ تھانہ آئی 9 کے 10 ملزمان میں سے 9 کی ضمانت منظور اور ایک کی ضمانت مسترد ہوئی۔انسداد دہشتگردی عدالت نے تھانہ کوہسار کے مقدمہ میں 28 ملزمان کی ضمانتیں منظور کیں جبکہ 5 کی درخواست ضمانت مسترد کی گئیں۔ تھانہ رمنا کے 8 ملزمان میں سے 3 کی ضمانتیں منظور اور 5 ملزمان کی درخواستیں مسترد کی گئیں۔تھانہ سیکرٹریٹ کے تمام 25 ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لی گئیں جبکہ تھانہ مارگلہ کے 45 ملزمان میں سے 42 کی ضمانتیں منظور اور 3 ملزمان کی ضمانتیں مسترد ہوئیں۔ تھانہ کوہسار کے مقدمے میں ایک ملزم کی ضمانت منظور کی گئی۔انسداد دہشتگردی عدالت نے تمام ملزمان کی ضمانت 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی ضمانتیں منظور اور کارکنان کی ضمانتیں کارکنان کی ضمانت ملزمان کی ضمانت پی ٹی آئی کے منظور کی
پڑھیں:
انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کی 127 کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد 114 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ڈسچارج ہونیوالے ملزمان کو کمرہ عدالت سے رہائی دیدی گئی جبکہ عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا 13 ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ باقی کے بارے دوران تفتیش کیا سامنے آیا؟ آصف جاوید نے کہا باقی سب موقع پر موجود تھے، مگر ان سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کردیا۔
تھانہ نواں کوٹ میں ملزمان کیخلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم نے دو افراد کو قتل اور کئی اہکاروں کو زخمی کیا۔ ہجوم نے پولیس پر فائرنگ اور ڈنڈے سوٹوں سے بھی تشدد کیا۔ جو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے گئے ان میں سیدہ مریم فاطمہ، سیدہ ملائکہ فاطمہ، محمود احمد، عبدالرزاق، محمد احمد مجید ایڈووکیٹ، عبدالرؤوف ایڈووکیٹ، قاری وقاص رضوی، محمد حسنین، محمد وارث، محمد پرویز اور ابراہیم مرتضیٰ شامل ہیں۔ عدالت نے خواتین کو طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کرلی۔ خواتین کے وکیل نے میڈکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں خواتین سگی بہنیں ہیں اور ان کا بھائی ہنگاموں کے دوران جاں بحق ہوگیا تھا۔ خواتین پر بھائی کی لاش چھین کر لے جانے بھی کا الزام ہے۔